پاکستان کے دور افتادہ علاقوں میں صحت کی سہولیات کے فقدان کے سبب مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ایسے میں مقامی افراد اتائی ڈاکٹروں سے رجوع کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔
اس پس منظر میں کووڈ 19 کے دوران ضلع مانسہرہ کے گاؤں کوٹلی پائیں کے چند نوجوانوں نے ایک ایسا اسپتال قائم کرنے کا فیصلہ کیا جہاں ایمرجنسی کی صورت میں ضروری علاج معالجے کی سہولیات 24 گھنٹے دستیاب ہو سکیں۔ اس خواب کی تکمیل کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کو استعمال کیا گیا۔
اسپتال کے منتظم اور جناح یونیورسٹی کے لیکچرر وقاص خان بتاتے ہیں کہ یہاں سے شہری 35 کلومیٹر دور مانسہرہ یا پھر ایبٹ آباد جاتے تھے۔ کووڈ 19 کی وبائی صورت حال میں ہمیں اس بات کا اندازہ ہوا کہ اس علاقے میں ایک ایسے اسپتال کی اشد ضرورت ہے جو 24 گھنٹے صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرسکے۔
2 سالوں میں 60 ہزار مریضوں کا علاج
وقاص کے مطابق جب ہم نے فیس بک پر پہلی پوسٹ شیئر کی تو اس کے بعد ایک ماہ کے اندر اس اسپتال نے اپنا کام شروع کر دیا تھا، امداد یا تعاون کرنے والے عام لوگ ہیں۔ اب تک 2 سالوں میں 60 ہزار مریضوں کا علاج یہاں ہوچکا ہے۔
مزید پڑھیں
اسپتال کے اسٹرکچر کے بارے میں وقاص خان کہتے ہیں کہ اس اسپتال کو دوست احباب اپنا وقت دے کر چلاتے ہیں ساتھ ساتھ ہمارے پاس ڈاکٹرز اور نرسز کی ٹیم ہے جو پروفیشنلز ہیں۔ یہاں مالدار اصل فیس پر علاج کراتا ہے، کم آمدن والے رعایتی قیمت پر جبکہ غریب لوگ مفت میں علاج کے ساتھ مفت ادویات حاصل کرتے ہیں۔
بجلی کا انتظام
وقاص خان کے مطابق آغازکار میں انہیں لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج کے باعث مشکلات کا سامنا تھا، ہمارا اپریٹس جل جاتا تھا تو خیال آیا کہ کیوں ناں اسپتال کو مکمل طور پر سولر سسٹم پر منتقل کردیا جائے اور اس حوالے سے ایک بار پھر سوشل میڈیا کا سہارا لیا گیا اور چند ہی دنوں میں اسپتال نے اپنی بجلی بنانا شروع کردی۔ اب مہنگا اپریٹس محفوظ ہے اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے بھی چھٹکارا مل چکا ہے۔
عوام کی خدمت کا جذبہ اس اسپتال تک لیکر آیا
ڈاکٹر حمزہ خان جو کہ چین سے ایم بی بی ایس کرنے کے بعد اسلام آباد میں اپنے فرائض انجام دے چکے ہیں، بتاتے ہیں کہ عوام کی خدمت کا جذبہ انہیں اس اسپتال تک لیکر آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کا آبائی علاقہ ہے اور ہر شخص کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے لوگوں کی خدمت کر سکے، ایسے میں ایثار ہیلتھ سینٹر نے انہیں یہ موقع فراہم کیا ہے۔
ڈاکٹر حمزہ کے مطابق ان کے پاس بہت سے ایسے مریض آتے ہیں جن کا مرض اتائی ڈاکٹروں کے ہاتھوں بگڑ چکا ہوتا اور ایثار ہیلتھ سینٹر اس علاقے میں اپنی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے جانا جاتا ہے، کیوں کہ بہت کم عرصے میں اس اسپتال نے اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں۔ آج اسپتال عوام کی خدمت میں پیش پیش ہے۔