معروف کاروباری شخصیت ایلون مسک نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کرکے اپنے خلاف مزید جنگجو پیدا کیے ہیں، اگر آپ نے اتنے لوگ مارے نہ ہوں جتنے اپنے خلاف پیدا کر دیے ہوں تو آپ جیتے نہیں بلکہ ہارے ہیں۔ غزہ میں جتنے لوگ متاثر ہوں گے اتنے ہی اسرائیل کے لیے خطرناک ہوں گے۔
ایلون مسک نے ایک پوڈ کاسٹ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل جس طرح فلسطین میں نسل کشی کر رہا ہے وہ کسی کے لیے بھی قابل قبول نہیں ہوسکتا ہے۔ یہ ایک مسئلہ جس کو حل ہونا چاہیے اور یہاں مکمل طور پر امن قائم ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ سوال تو یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر آپ غزہ میں لوگوں اور بچوں کو مارتے ہیں تو آپ یہ سمجھ لیں کہ آپ حماس یا جنگجوؤں کی تعداد میں بھی تو اضافہ کر رہے ہیں، اور مزید جتنے لوگ متاثر ہوتے جائیں گے وہ اسرائیل کے لیے خطرناک ہوتے جائیں گے۔
ایلون مسک نے جنگجوؤں کو مزید موقع دینا اسرائیل کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جتنے لوگ بچ رہے ہیں وہ حریت پسند گروپس میں شامل ہو رہے ہیں اور بدلہ لینے کے لیے اسرائیلیوں کو مار رہے ہیں۔ یہ کسی بھی طرح اسرائیل کی کامیابی نہیں سمجھی جا سکتی۔
🔴 ایلون مسک:
[غزہ اور حماس پر تبصرہ]▪️ آپ نے حماس کے ہر مارے گئے رکن پر کتنے پیدا کیے؟
▪️ اگر آپ غزہ میں کسی کے بچے کو مارتے ہیں، تو آپ نے حماس کے کم از کم چند ارکان تو بنائے ہیں۔ pic.twitter.com/IQai7Gy04Y
— RTEUrdu (@RTEUrdu) November 10, 2023
ان کا مزید کہنا تھا کہ بہرحال اسرائیل فلسطین تنازع ایک پیچیدہ مسئلہ ہے، اور اس پر زیادہ بات کرنا ممکن بھی نہیں ہے۔ ان کے مطابق اس مسئلے کا حل صرف اور صرف طویل مدت کے لیے امن کا قائم ہونا ہے ورنہ یہ معاملہ ایسے ہی چلتا رہے گا اور نہتے لوگ مرتے رہیں گے۔