لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کر دیا گیا،پولیس نے امجد شعیب کو جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا۔
کیس کی سماعت کے دوران پراسیکوٹر نے امجد شعیب کے خلاف مقدمے کا متن عدالت میں پڑھ کر سنایا۔
پراسیکوٹر محمد عدنان نے عدالت کو بتایا کہ امجد شعیب بطور مہمان ٹی وی ٹالک شو میں شریک تھے، امجد شعیب نے اپنے بیان سے حکومت کے خلاف نفرت پھیلائی،امجد شعیب نے حکومت، اپوزیشن اور سرکاری ملازمین کے درمیان نفرت پھیلانے کی کوشش کی۔
پراسیکوٹر نے بتایا کہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان تعلقات ٹھیک نہیں، مزید اکسایا گیا۔
پولیس نے امجد شعیب کے سات روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔
لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی اور کہا کہ عدالت نے دیکھنا ہے کہ امجد شعیب نے کوئی جرم کیا بھی ہے یا نہیں، مجسٹریٹ کو لگتا ہے کہ ملزم نے کوئی جرم نہیں کیا تو ڈسچارج کیا جا سکتا ہے۔
وکیل ملزم نے عدالت سے استدعا کی کہ امجد شعیب نے ایک مخصوص صورتحال کے حوالے سے صرف مثال دی، امجد شعیب نے آج تک ایسی بات نہیں کی جس سے ملک کو نقصان پہنچے، امجد شعیب کے خلاف مقدمہ صرف سیاسی بنیادوں پر درج کیا گیا، ۔
وکیل نے کہا کہ امجد شعیب کی عمر تقریباً 80 سال ہے، انہوں نے صرف مثبت تنقید کی، امجد شعیب کو کافی عرصے سے ہراساں کیا جا رہا ہے، ایک گھنٹے کے اندر مقدمہ درج کر کے سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا، امجد شعیب کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا، امجد شعیب پر عوام کو اداروں کے خلاف اکسانے کا مقدمہ تھانا رمنا میں درج ہے۔
پولیس کے مطابق امجد شعیب کے خلاف مقدمہ مجسٹریٹ اویس خان کی مدعیت میں درج ہے۔
انہیں ایف ایٹ کچہری پیش کر دیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو ایف ایٹ کچہری پیش کر دیا گیا۔۔!! pic.twitter.com/RreH4fQr1J
— Khurram Iqbal (@khurram143) February 27, 2023