وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تاریخ کی بدترین نسل کشی جاری ہے، اس سے متعلق ایک تفصیلی ڈوزیئر لانچ کیا جا رہا ہے جس میں بھارت میں موجود اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے واقعات کی تفصیلات شامل کی گئی ہیں۔ اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام ڈوزیئر وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے لانچ کیا جا رہا ہے۔
پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام اسلام آباد مارگلہ ڈائیلاگ کا انعقاد کیا گیا جہاں وزیر اعظم انوار الحق کی جانب سے وزیر اعظم نے ہندوستان میں ہونے والے اقلیتوں کے استحصال سے متعلق آئی پی آر آئی کا تیار شدہ تفصیلی ڈوزیئر لانچ کیا گیا۔ نگراں وزیر اعظم انوار الحق نے تقریب سے خطاب بھی کیا۔
وزیر اعظم کی جانب سے لانچ کردہ ڈوزیئر میں بھارت میں مسلمانوں، عیسائیوں اور باقی مذاہب کی عبادت گاہوں کی بے حرمتی کے واقعات شامل کیے گئے ہیں۔ ڈوزیئر کے مطابق 2014 کے بعد سے بھاری حکومت اقلیتوں کے خلاف مظالم جاری رکھے ہوئے ہے، امتیازی قوانین اور میڈیا پر جاری مہم نے اقلیتوں کے انسانی حقوق پامال ہونے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
مزید پڑھیں
ذوزیئر میں لکھا گیا کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تاریخ کی بدترین نسل کشی جاری ہے، عالمی کنونشن کے دستخط کنندہ کے طور پر بھارت نسل کشی روکنے کا پابند ہے۔ ہندوتوا نظریات کے حامل افراد اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو تباہ کر رہے ہیں، اسی طرح 2021 میں مسلمانوں، عیسائیوں اور سکھوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کے 294 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ 2021 میں منی پور میں سینکڑوں گرجا گھروں کو جلایا گیا، بھارت خطے میں تصادم اور عدم استحکام کو ہوا دے رہا ہے۔ تاریخی مساجد کی تباہی اور ان کو خالی کرانے کے خطرات کا ابھی بھی سامنا ہے، بھارت میں 1600 سے زائد مساجد کو میڈیا مہم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں 24 ہزار 496 مذہبی مقامات کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ترقی کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے۔ رائے عامہ کی ہمواری میں حکومتیں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ جدید دور میں پیش آنے والے چیلنجز سے نمٹنا ہوگا۔ چین کے ساتھ مل کر معاشی ترقی کا سفر جاری رکھیں گے۔ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر ابھر رہا ہے۔
’بین الاقوامی امن کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔‘
مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے عالمی برادری کو چاہیے کہ بھارت سے مطالبہ کرے کہ وہ عالمی کنونشنز پر عمل درآمد کرے۔ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے۔