لاہور ہائیکورٹ کا بغیر لائسنس ڈرائیوروں کیخلاف بلا تفریق سخت کریک ڈاؤن کا حکم

جمعہ 17 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ نے بغیر لائسنس گاڑیاں چلانے والے ڈرائیوروں کے خلاف بلا تفریق سخت کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے والوں کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں کار کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی ہلاکت میں نامزد ملزم افنان شفقت کی جانب سے کم عمری کے پیش نظر قانونی تحفظ کی درخواست پر سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے کی۔

عدالتی حکم پر چیف ٹریفک پولیس آفیسر لاہور اور ایس ایس پی پولیس عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس علی ضیا باجوہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کار حادثہ بہت افسوسناک واقعہ ہے، اگر سڑک پر 10 لاکھ گاڑیاں ہیں تو لائسنس یافتہ ڈرائیورز صرف 2 لاکھ ہیں۔

چیف ٹریفک آفیسر مستنصر فیروز نے عدالت کو بتایا کہ شہر میں 73 لاکھ گاڑیاں جبکہ 13 لاکھ شہری ڈرائیونگ لائسنس رکھتے ہیں، جس پر عدالت نے دریافت کیا کہ بغیر لائسنس کے گاڑیوں کے خلاف کیا اقدامات کر رہے ہیں، اس واقعے کے بعد ہی بتا دیں کہ کیا کیا کاروائی کی ہے۔

سی ٹی او لاہور نے بتایا کہ پچھلے 3 دن کے دوران ٹریفک پولیس نے اس ضمن میں کریک ڈاؤن کیا ہے، بغیر لائسنس کے گاڑیاں چلانے والوں کے خلاف 999 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ جسٹس علی ضیا باجوہ نے ریمارکس دیے کہ ہوتا یہ ہے کہ اگر کسی کو ٹریفک وارڈن روکے تو اگلا بندہ کہتا ہے کہ وہ وکیل ہے یا جج کا بیٹا ہے، یا پھر ایس ایس پی کا عزیز ہے۔

جسٹس علی ضیا باجوہ نے ریمارکس دیے کہ یہ جرائم زیادہ پوش علاقوں میں ہوتا ہیں، کارروائی بلا تفریق ہونی چاہیے، عدالتی استفسار پر سی ٹی او نے بتایا کہ جو لوگ خود اپنے کمسن بچوں کو گاڑیاں دیتے ہیں انکے خلاف قانون موجود ہے، اور سی کے تحت ان کے خلاف کارروائی ہوتی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ لائسنس کے بغیر کوئی گاڑی سڑک پر نہ آئے، کوئی بھی خلاف ورزی کا مرتکب ہو اس کے خلاف بلا تفریق کاروائی کی جائے۔ عدالت نے ملزم افنان شفقت کی درخواست پر پولیس سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

دہشتگرد عناصر مقامی شہری نہیں، سرحد پار سے آتے ہیں، محسن نقوی کا قبائلی عمائدین خطاب

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے