پاکستان سے دنیا کے کئی ممالک کو برآمد کیے جانے والے کھانسی کے شربت میں زہریلا مواد موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے باعث پاکستان ڈرگ کنٹرول اتھارٹی ڈریپ نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کریک ڈاؤن شروع کر دیا۔
پاکستان کے شہر لاہور میں فارماسیوٹیکل کمپنی کے بنائے ہوئے کھانسی کے سیرپ میں ملہک اور زہریلے اجزاء کے پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، جس پر برآمد کیے جانے والے ملکوں سمیت عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھی الرٹ جاری کیا۔
مزید پڑھیں
لاہورکی فارماسیوٹیکل کمپنی فارمکس لیبارٹری لیمیٹیڈ کا بنایا ہوا کھانسی کا سیرپ جو 4 ملکوں میں برآمد کیا جا رہا تھا میں کچھ ایسی اجزاء پائی گئی ہیں جو صحت کے لیے مضر ثابت ہو رہی ہیں۔
کف سیرپ میں نقصان دہ کثافتیں (ڈائی ایتھیلین گلائکول اور ایتھلین گلائکول) پائی گئی ہیں جس کے پیشِ نظر پاکستان ڈرگ کنٹرول اتھارٹی ڈریپ نے کھانسی کے سیرپ کو مارکیٹ سے اٹھانے کی ہدایت جاری کی ہے۔
لاہور کی فارمکس لیبارٹری میں تیار کردہ سیرپ مالدیپ، فجی سمیت 4 ممالک کو برآمد کیا جا رہا تھا، اور یہی کف سیرپ پاکستان بھر میں بھی سپلائی کیا جا چکا تھا۔
اس کے علاوہ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ میوکورڈ، الکوفن، الرگو، امیڈون، زن سیل سیرپ پر پابندی لگائی گئی ہے۔ لاہور میں تیار کھانسی کے سیرپ ایکسپورٹ بھی کیے جاتے تھے، تمام میڈیکل اسٹورز سے ان سیرپ کا اسٹاک فوری ضبط کیا جارہا ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سیرپ تیار کرنے والی فیکٹری کو سربمہر کیا جارہا ہے، ذمہ داروں کے خلاف زیرو ٹالرنس سے کام لیا جائے گا۔
ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں جعلی آن رجسٹرڈ اور مہنگی ادویات فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، ملک بھر میں چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں حب بلوچستان میں کارروائی کرتے ہوئے غیر ممنوعہ سرنجوں کی بھاری کی مقدار قبضہ میں لی گئی ہے، کراچی ڈیفنس میں ڈریپ کی ٹیم نے بلیک میں مہنگی ادویات فروخت کرنے پر میڈیکل اسٹور سیل کر دیا۔
ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ ملک بھر سے جعلی آن رجسٹرڈ ادویات کے خاتمے کا تہیہ کر رکھا ہے، غیر قانونی کاموں میں ملوث افراد کیخلاف ڈریپ ایکٹ کے مطابق سخت کارروائی ہو گی۔ منظور شدہ قیمت سے زائد وصول کرنے والوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے کئی بھارتی کف سیرپس میں موجود اِنہی کثافتوں کے سبب کئی بچوں کی اموات ہو چکی ہیں۔