چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سیّد عاصم منیر نے گزشتہ روز تمام مکاتب فکر کے سرکردہ علمائے کرام و مشائخ سے جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں ملاقات کی۔
آرمی چیف نے علماء و مشائخ سے گمراہ کُن پروپیگنڈے کی تشہیر اور اس کے تدارک اور اندرونی اختلافات کو دور کرنے پر زور دیا اور انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے ذریعے پھیلائے جانے والے گمراہ کن پروپیگنڈے کے خاتمے کے لیے مذہبی علماء کے فتویٰ ’پیغام پاکستان‘ کو سراہا۔
اس ملاقات کے بعد آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی چند تصاویر سوشل میڈیا سائٹس پر پروپیگنڈے کا نشانہ بنیں۔
سوشل میڈیا پر آرمی چیف کی وائرل تصاویر پر پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ آرمی چیف علماء ومشائخ سے خطاب کے دوران بلٹ پروف شیشے کے پیچھے کھڑے ہیں۔
سوشل میڈیا صارف تیمور عمران کا کہنا ہے کہ جی ایچ کیو میں قومی ترانہ اور قوم کے سپہ سالار کا اپنے ہی ہیڈ کوارٹر میں بلٹ پروف شیشے کے پیچھے کھڑا ہونا بہت سے سوالات جنم دے رہا ہے۔ کیا فوج پر اعتبار نہیں یا ہیڈ کوارٹر محفوظ نہیں؟۔
GHQ
میں قومی ترانہ اور قوم کا سپہ سالار کا اپنے ہی ہیڈ کواٹر میں بلٹ پروف شیشے کے پیچھے کھڑا ہونا بہت سے سوالات جنم لے رہا ہے۔
کیا فوج پہ اعتبار نہیں یا ہیڈ کواٹر محفوظ نہیں؟؟؟؟#حافظ_صاحب_چھاگئے pic.twitter.com/zEJO7Mmt1r— Taimoor Imran (@TAI_PTI) November 17, 2023
ایک اور سوشل میڈیا صارف ثقلین گلزار نے آرمی چیف کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان کے محافظ جی ایچ کیو کے اندر بھی محفوظ نہیں۔
پاکستان کے محافظ GHQ کے اندر بھی محفوظ نہیں ہائے اوے بلیٹ پروف شیشہ 😂#حافظ_صاحب_چھاگئے pic.twitter.com/4tb1yng5Cs
— Saqlain Gulraiz (@i_am_gulraiz) November 17, 2023
اس کے بعد مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام نے ویڈیو پیغام کے ذریعے سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر اور بلٹ پروف شیشے کی خبروں کی تردید کی ہے۔
آرمی چیف نے ایک ایک فرد سے ہاتھ ملایا اور بات سنی، علامہ طاہر اشرفی
پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر اشرفی نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ فوج اور قوم کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کے لیے بڑے منصوبے بنائے گئے، آرمی چیف سے علمائے کرام و مشائخ کی ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا گیا کہ درمیان میں بلٹ پروف شیشہ تھا، ’جھوٹ بولنے والوں پر اللہ کی لعنت ہو‘۔
ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی نے کہاکہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ملاقات کے دوران ایک ایک فرد سے ہاتھ ملایا، بات سنی اور پیار کیا۔
انہوں نے کہاکہ قوم اور فوج کے درمیان تقسیم پیدا کرنے والے سن لیں کہ جہاں ایسا ہوتا ہے وہ ملک تباہ ہو کر لیبیا، شام اور عراق بن جاتے ہیں۔
ہمارا سپہ سالار حافظ قرآن کے ساتھ سیّدزادہ بھی ہے
طاہر اشرفی نے کہاکہ 57 اسلامی ممالک میں سے ایک وطن عزیز پاکستان ہے جس کا سپہ سالار حافظ قرآن اور سیّدزادہ بھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان کے لیے بہت بہت قربانیاں دی گئیں، آج ہمیں ایک قوم بننے کی ضرورت ہے۔ جو سپاہی بارڈر پر کھڑا ہوتا ہے وہ یہ نہیں سوچتا کہ میرے اثاثے کب بنیں گے بلکہ وہ کہتا ہے کہ مجھے شہادت کب نصیب ہو گی۔
چیئرمین علما کونسل نے کہاکہ آرمی چیف نے علمائے کرام و مشائخ سے خطاب کے دوران پاکستان کو ’طیبہ ریاست‘ بنانے کی بات کی۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ طیبہ ریاست وہ تھی جو نبی کریم ؐ نے مدینہ میں بنائی، اس کے بعد حضرت ابوبکر صدیقؓ، حضرت عمر فاروقؓ، حضرت عثمان غنی ؓ اور حضرت علیؓ نے اس سلسلے کو آگے بڑھایا۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہاکہ حسنین کریمین نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے پیغام دیا کہ اللہ کا کلمہ ہی بلند رہے گا۔
جھوٹ بولنے والے اللہ کی رحمت سے محروم رہتے ہیں، ضیااللہ شاہ بخاری
علامہ سید ضیا اللہ شاہ بخاری نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف اور علما و مشائخ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ہونے والے پروپیگنڈے پر حلفاً انا للہ و انا الیہ راجعون اور لا حول ولا قوة إلا باللہ کے سوا یہی کہہ سکتا ہوں کہ جھوٹ بولنے والے اللہ پاک کی رحمت سے محروم ہوتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کی خدارا! وہ راستہ اختیار مت کریں جو جھوٹ کا ہے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانا اللہ اور اس کے رسول کی تعلیمات سے بغاوت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی وہاں پر بلٹ پروف شیشہ نہیں تھا بلکہ میں خود ان لوگوں میں شامل ہوں جنہوں جا کر اختتام پر آرمی چیف سے مصافخہ کیا اور ان سے خیر و عافیت پوچھ کر واپس آئے۔
ایسی باتیں وہ لوگ پھیلا رہے ہیں جن کے پیٹ میں مروڑ ہیں، مولانا طیب قریشی
خطیب تاریخی مسجد مہابت خان پشاور مولانا محمد طیب قریشی نے آرمی چیف کے خلاف سوشل میڈیا پر ہونے والے پروپیگنڈے پر کہا کہ یہ باتیں ان لوگوں کی طرف سے پھیلائی جارہی ہیں جن کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔ اس بات سے ان کو شرمندگی کا سامنا ہے کہ آرمی چیف سے علما و مشائخ کی ملاقات کیوں ہوئی ہے، یہ پاکستان کے دشمن ہیں جن کو تکلیف ہوئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے چوٹی کے علما نے آرمی چیف سے ملاقات کی اور دن بھر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ہم نے ان کے ساتھ ایک صف میں کھڑے ہو کر نماز جمعہ پڑھی اور بات چیت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ان لوگوں کی افواہ ہے جنہوں نے خود اپنے آگے بلٹ پروف شیشہ لگایا تھا اور میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔ جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ہو۔ میں اس بات کی تردید کرتا ہوں کہ آرمی چیف نے کوئی بلٹ پروف شیشہ لگایا تھا۔