روبلوکس: ایک طالبعلم ورچوئل فیشن کا بڑا نام کیسے بن گیا؟

پیر 20 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نئے لباس کی تلاش میں آپ کسی بھی تجارتی مرکز کا رخ کریں تو وہاں آپ کچھ دکانوں کا جائزہ لے سکتے ہیں، مقبول آن لائن گیم روبلوکس میں آپ یہی کام آپ اپنے اوتار کے لیے ان۔گیم شاپ ’کیٹلاگ اوتار تخلیق کار کا تجربہ‘ پر جا کر کر سکتے ہیں۔

’کیٹلاگ اوتار تخلیق کار کا تجربہ‘ روبلوکس پر سب سے مشہور آن لائن اسٹورز میں سے ایک ہے، جسے اب تک ایک ارب 60 کروڑ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے، لیکن اسے کسی بڑی عالمی ٹیک کمپنی نے نہیں بلکہ اسے برمنگھم کے 19 سالہ طالب علم منیب نے بنایا تھا۔

بی بی سی نیوز بیٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے منیب کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ اس کی توقع نہیں کرتے تھے کیونکہ وہ نہیں سمجھتے تھے کہ یونیورسٹی کا ایک نوجوان طالب علم بیک وقت ایک مقبول گیم ڈویلپر بن سکتا ہے۔

اپنے شوق کی تکمیل کی خاطر 2021 میں مرتب کی گئی طالبعلم منیب کی یہ ایپ، جسے روبلوکس میں ’تجربہ‘ کہا جاتا ہے، تیزی سے ون اسٹاپ شاپ بن گیا ہے، یہ بنیادی طور پر ورچوئل فیشن کے لیے ایک بڑے ڈیجیٹل ڈیپارٹمنٹ اسٹور کے طور پر کام کرتا ہے، جہاں اشیاء حقیقی دنیا کے پیسوں سے خریدی جا سکتی ہیں۔

اپنے اوتار کو تیار کرنا روبلوکس پلیٹ فارم کا ایک بڑا حصہ ہے اور دنیا کے کچھ بڑے برانڈز نے ممکنہ طور پر منافع بخش شراکت داریوں کو تیار کیا ہے جو اس سے جنم لے سکتا ہے۔

اگرچہ آپ مفت میں روبلوکس کھیل سکتے ہیں، لیکن کھیل کے دوران خریداری، جیسے کپڑے اور لوازمات وغیرہ، ان کے بنانے والوں کے لیے آمدنی کا ذریعہ ہیں، اور روزانہ کھلاڑیوں کی تعداد کا تخمینہ 70 ملین سے زیادہ ہے، جو ممکنہ طور پر بہت زیادہ ہے۔

نوجوان سامعین کو متوجہ کرنے کی روبلوکس کی صلاحیت کے پیش نظر، آن لائن خریداری کا یہ رجحان تنقید کی زد پہ بھی ہے، خاص طور پر جب بچوں کے آن لائن اخراجات میں اضافہ کرنے کی خبریں سرخیوں کی زینت بنتی ہیں۔ روبلوکس کا کہنا ہے کہ وہ آن لائن دکانوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اس نوعیت کے واقعات کی روک تھام کے لیے مزید نگرانی اور عمر کی جانچ پڑتال کر رہا ہے۔

روبلوکس کے انٹرنل کمیونیکیشنز کے ڈائریکٹر جیمز کے کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کو یہ احساس نہیں ہے کہ لوگ اپنی آن لائن شناخت میں کتنی اہمیت رکھتے ہیں۔ (فائل فوٹو)

دوران گیم آئٹمز کے لیے چارج کرنے سے منیب جیسے تخلیق کاروں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے، جو اپنی ایپس کامیاب ہونے کی صورت میں اپنا کمیشن حاصل کر سکتے ہیں۔

گوچی سے بہتر

اور منیب کی ایپ یقینی طور پر کامیاب رہی ہے۔

اس ماہ، روبلوکس انوویشن ایوارڈز میں، منیب کے تجربے نے فیشن کیٹیگری میں گوچی اور کارلی کلوس سمیت بڑے عالمی برانڈز کے مقابلے میں کامیابی حاصل کی، جسے وہ ’سریئل‘ کہتے ہیں۔ ’مجھے خود سے یہ ایوارڈ جیتنے کی امید نہیں تھی، لیکن مجھے بہت خوشی ہے کہ کمیونٹی کے لوگوں نے میری تخلیق سے واقعی لطف اٹھایا ہے۔‘

“آپ ارد گرد جا سکتے ہیں اور مختلف دکانوں سے مختلف اشیاء کو آزما سکتے ہیں، اور آپ اپنے خوابوں کی شکل بنانے کے لیے ان میں سے کسی بھی چیز کو مکس اور میچ کر سکتے ہیں۔”

منیب کا کہنا ہے کہ ان کی کامیابی حیران کن ہے، کیونکہ انہوں نے ’کیٹلاگ اوتار تخلیق کار کا تجربہ‘ کا آغاز صرف تفریح کے لیے سائیڈ پروجیکٹ کے طور پر کیا تھا۔ ’۔۔۔ لیکن جب مجھے چند سو کھلاڑی مل گئے، میں نے مزید اپ ڈیٹس شامل کرنا شروع کر دیے، یہ تب سے پلیٹ فارم کے ساتھ ساتھ بڑھا ہے۔‘

برمنگھم یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنس کے طالب علم کا خیال ہے کہ اس کی ورچوئل الماری اب مزید وسیع ہوکر ایک کروڑ سے زیادہ لباس پر مشتمل ہے۔

برمنگھم یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنس کے طالب علم منیب کے مطابق اس کی ورچوئل الماری اب مزید وسیع ہوکر ایک کروڑ سے زیادہ لباس پر مشتمل ہے۔ (فائل فوٹو، اسکرین گریب)

ورچوئل فیشن، اصلی پیسہ

ورچوئل فیشن کے لیے ادائیگی عجیب سی لگ سکتی ہے، لیکن روبلوکس کے انٹرنل کمیونیکیشنز کے ڈائریکٹر جیمز کے کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کو یہ احساس نہیں ہے کہ لوگ اپنی آن لائن شناخت میں کتنی اہمیت رکھتے ہیں۔

وہ کسی کردار یا اوتار کے لباس کو کچھ کھلاڑیوں کے لیے ’حقیقی دنیا میں اپنی الماری کھولنے اور آپ جو پہننے جا رہے ہیں اسے چننے‘ سے تشبیہ دیتا ہے۔

جیمز کا کہنا ہے کہ منیب جیسے تخلیق کاروں کو 2018 سے اب تک 2 ارب ڈالر سے زائدہ ادائیگیاں کی گئی ہیں، لیکن کچھ لوگوں نے نقد کی بجائے گیم کرنسی روبوکس سے ادائیگی کی شکایت کی ہے، یہ کہتے ہوئے کہ اس سے لوگوں کو پلیٹ فارم پر پیسے رکھنے کی ترغیب ملتی ہے۔

بہت سے دوسرے بڑے آن لائن سوشل پلیٹ فارمز کی طرح، روبلوکس ایپس، گیمز اور تجربات بنانے کے لیے تخلیق کاروں پر انحصار کرتا ہے جنہیں لوگ استعمال کرنا چاہتے ہیں، تاہم اس ضمن میں خدشات کا اظہار کیا گیا ہے کہ روبلوکس کا بچوں کی ’تخلیق اور محنت‘ پر انحصار ان کے استحصال کا باعث بن سکتا ہے۔

جیمز کہتے ہیں کہ ہمارا فلسفہ ہماری کمیونٹی کو تخلیق کار بننے کے قابل بنانا ہے، مجھے لگتا ہے کہ وہ ہم سے بہت بہتر کام کرتے ہیں کیونکہ وہ ان چیزوں کے بارے میں سوچیں گے جو ہم نہیں سوچ سکتے۔‘

’میرے خیال میں یہ حیرت انگیز ہے کہ برمنگھم کی ایک یونیورسٹی کا طالب علم، اپنے طور پر، ایک ایسی چیز بنا سکتا ہے جس کے ایک ارب 60 کروڑ وزٹ ہو چکے ہوں اور ہمیں واقعی فخر ہے کہ ہمارے پاس یہ کمیونٹی ہے جو ایسا کر سکتی ہے۔’

بڑے برانڈز اب منیب سے تعاون کے لیے رابطہ کر رہے ہیں جس سے ان کی امیدیں بڑھ رہی ہیں کہ وہ اپنی تعلیم کے بعد اپنے آن لائن فیشن کے تجربے کو کل وقتی کیریئر میں تبدیل کرسکتا ہے۔ ’یہ ایک بالکل نیا موقع ہے جس کے بارے میں میں بہت پرجوش ہوں۔‘

ان کے کام کرنے کے لیے خوابوں کا برانڈ کیا ہوگا؟ “شاید نائکی، کیونکہ میں ایک بہت بڑا پرستار ہوں. یہ حیرت انگیز ہوگا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp