اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سزا کے خلاف اپیلوں پر نواز شریف کی پیشی سے متعلق قواعد و ضوابط پر مشتمل سرکلر جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب 21 نومبر کو اپیلوں پر سماعت کریں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے قواعد و ضوابط سے متعلق سرکلر جاری کیا، جس کے مطابق چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب 21 نومبر کو اپیلوں پر سماعت کریں گے۔ آئی جی اسلام آباد نواز شریف کی پیشی کے موقع پر مناسب سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں گے۔
سرکلر کے مطابق کمرہ عدالت نمبر ایک میں داخلہ، رجسٹرار آفس کی جانب سے جاری سکیورٹی پاسز سے مشروط ہوگا، درخواست گزار کی قانونی ٹیم کے 15 وکلاء کو کمرہ عدالت میں داخلے کی اجازت ہوگی۔
مزید پڑھیں
سرکلر میں یہ بھی لکھا گیا کہ اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کے 5، 5 سرکاری وکلاء کو کمرہ عدالت میں داخلہ کی اجازت ہوگی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے 30 صحافیوں کو کمرہ عدالت میں داخلے کی اجازت ہوگی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ملازمین ان انٹری پاسز سے مستثنیٰ ہوں گے۔
واضح اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس اور العزیزیہ ریفرنسز کی میاں محمد نواز شریف کی اپیلیں 21 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کی تھیں، عدالت نے نواز شریف کی بیرون ملک سے واپسی پر اپیلیں بحال کی تھیں۔ نواز شریف کو احتساب عدالت نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سزا سنائی تھی۔
یاد رہے ستمبر 2018 میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے میاں نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کی ایون فیلڈ کرپشن ریفرنس میں سزائیں معطل کر دی تھیں، جبکہ 29 اکتوبر 2019 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہی ان کو العزیزیہ کرپشن ریفرنس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس کے ایک ماہ بعد 19 نومبر 2019 کو وہ لاہور سے لندن کے لیے روانہ ہو گئے۔