اگرانتخابات سے پہلے ہی نتائج طے کرنے ہیں تو اس کا کوئی فائدہ نہیں، بلاول بھٹو

پیر 20 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے لیے 3 آمروں کا مقابلہ کیا، اگر الیکشن سے پہلے ہی نتائج طے کرنے ہیں تو پھر الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں۔

پیر کونوشہرہ میں پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن سے لگتا ہے کہ پیپلز پارٹی کے خیبر پختونخوا کے جیالے الیکشن سے بھاگ نہیں رہے بل کہ جاگ رہے ہیں اور انتخابات کے لیے بھرپور تیار ہیں۔

پیپلز پارٹی کے خیبر پختونخوا کے جیالوں نے 3 آمروں کا سامنا کیا ہے۔ پیپلز پارٹی نے دہشت گردی میں اپنی محبوب قائد کو کھو دیا، جمہوریت کے لیے ہماری قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ ملک کو اس وقت بہت سی مشکلات ہیں سوچتا ہوں کہا ں سے شروع کروں۔ مہنگائی تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے، بے روزگاری عروج پراور معیشت تباہ حال ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بے روزگاری، غربت تاریخی سطح پر ہے اور اسلام آباد کو کوئی پرواہ ہی نہیں ہے۔ جمہوریت کے لیے جن لوگوں نے قربانیاں دی ہیں آج وہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا یہ وہی جمہوریت ہے جس کا وعدہ قائد عوام نے کیا تھا۔ عوام پوچھ رہے ہیں کہ آیا یہ وہی جمہوریت ہے جس کی خاطر محترمہ بے نظیر بھٹو نے شہادت قبول کی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں اتنی تقسیم اور نفرت میں نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی، اگر ہم نے ان تمام مسائل کا حل نکالنا ہے، چاہے  یہ معاشی مسائل ہوں، سیکیورٹی اور دہشت گردی کے مسائل ہوں، افغانستان کی وجہ سے جو مسائل پیدا ہو رہے ہیں یا ہمارے آئینی اور جمہوری مسائل ہیں۔  ان تمام مسائل کا حل صرف اور صرف پیپلز پارٹی ہی نکال سکتی ہے۔

الیکشن کمیشن، چیف جسٹس ٰ یقین دہانی کرائیں کہ 8 فروری کے انتخابات پر کوئی انگلی نہیں اٹھائے گا، بلاول بھٹو

 بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی صرف عوام کا سوچتی ہے اور اس کے لیے ہمارا ماننا ہے کہ اگر ان تمام مسائل سے چھٹکارا پانا ہے تو پھر ملک میں عام انتخابات کا صاف اور شفاف ہونا نہایت ضروری ہے۔

ہمیں اُمید ہے کہ چاہے وہ الیکشن کمیشن ہو یا چیف جسٹس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہوں وہ یقین دہانی کرائیں گے کہ جب 8 فروری کو انتخابات ہوں تو پھر ان پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ کوئی شکایت نہ کر سکے، اگر کوئی انگلی اٹھائے گا یا شکایت کرے گا تو پھر بتائیں الیکشن کرانے کا کیا فائدہ ہے۔

بلاول بھٹو کاکہنا تھا کہ اگر الیکشن صاف اور شفاف نہیں ہوتے اور ان پر کوئی انگلی اٹھاتا ہے تو پھر بتایا جائے پاکستانی عوام کے اربوں روپے کس لیے خرچ کیے جائیں گے؟۔ اگر الیکشن سے پہلے نتائج کا اعلان کرنا ہے تو پھر الیکشن کروانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

ہمیں صاف اور شفاف انتخابات چاہییں اور اس کے ساتھ ہم اُمید بھی کرتے ہیں کہ ان شا اللہ انتخابات صاف و شفاف ہوں گے، اس لیے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکن اس کے لیے بھرپور جدوجہد کریں گے کہ ہمیں صاف اور شفاف الیکشن دیے جائیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر صاف و شفاف الیکشن نہ ہوئے تو جو بھی حکومت بنی وہ پاکستان کی معیشت ٹھیک کر سکتی ہے نا ہی دہشت گردی کے مسائل حل کر سکے گی اور نہ ہی وہ خارجہ سطح پر پاکستان کی نمائندگی کر سکے گی اور پھر ہم وہاں ہی سے شروع کریں گے، ایک وزیر اعظم بنے گا تو دوسرا دھاندلی، دھاندلی کے الزامات لگائے گا تو کوئی دھرنا دے گا۔

70 سال سے سیاست کرنے والوں سے اپیل ہے وہ اپنے منشور پر الیکشن لڑیں نا کہ انتظامیہ کے زور پر، بلاول

بلاول بھٹو نے کہا کہ ’میری 30 اور 70 سال سے سیاست کرنے والے اپنے بزرگوں اور سیاسی جماعتوں سے اپیل ہے کہ آپ اپنی تاریخ اور جدوجہد کو ایک الیکشن کے لیے ضائع نہ کریں، آپ اپنے منشور اور سوچ پر الیکشن لڑیں نا کہ انتظامیہ کے زور پر الیکشن لڑیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی انتظامیہ کی مدد نہیں عوام پر بھروسہ کرتی ہے

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو کسی انتظامیہ کی مدد کی ضرورت نہیں ہے، ہم پاکستان کے عوام پر بھروسا کرتے ہیں، ہمیں بھروسا ہے کہ پاکستان کے عوام پاکستان پیپلزپارٹی کے حق میں ووٹ دیں گے کیوں کہ پیپلز پارٹی ہی ملک کی وہ واحد جماعت ہے جو پسماندہ طبقہ کی نمائندگی کرتی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی اشرافیہ کی نہیں، غریبوں، مزدوروں، طلبہ اور نوجوانوں اور چاروں صوبوں کی نمائندگی کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp