پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان جاری ہے، جہاں انڈیکس 59 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور کرگیا ہے، آج 100 انڈیکس میں ساڑھے 5 سو پوائنٹس کا اضافہ ہوچکا ہے، یکم نومبر سے اب تک 100 انڈیکس میں ساڑھے 7 ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوچکا ہے۔
اسٹاک ماہرین کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج بھی کاروبار کے آغاز سے ہی مثبت رجحان غالب رہا، جہاں 100 انڈیکس آج پہلی مرتبہ 59 ہزار کی حد عبور کر گیا، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس ساڑھے 5 سو پوائنٹس کے اضافے سے 59 ہزار 449 پر آ گیا ہے۔
گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 58 ہزار 899 پوائنٹس پر بند ہوا تھا، اس صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے معاشی ماہر ظفر موتی والا کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان اسٹاک مارکیٹ اپنے پیروں پر کھڑی ہو رہی ہے، 100 انڈیکس ریکارڈ سطح پر موجود ہے اور مارکیٹ یہیں ٹریڈ کرے گی جبکہ اگلے کاروباری ہفتہ کے آغاز میں ہو سکتا ہے مزید بہتری ہوجائے۔
معاشی ماہرین کے مطابق اسٹاک مارکیٹ کی اچھی کارکردگی کی ایک وجہ بیرونی سرمایہ کاری ہے، جس میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے دوسری جانب آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات اور اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت ورلڈ بینک، ایشیئن ڈیولیپمنٹ بینک اور ایشیئن انفرا اسٹرکچر بینک سے ڈیڑھ ارب ڈالرز ملنے جارہے ہیں جو مزید استحاکام کا باعث بنے گا۔
دوسری جانب اگر کارکردگی کی بات کی جائے تو اس وقت میزان بینک نے سب سے بہتر کارکردگی دکھاتے ہوئے ایک ارب امریکی ڈالر تک اپنی قیمت پہنچا دی ہے اسٹاک مارکیٹ میں اس وقت میزان بینک کے حصص گزشتہ 5 ماہ میں دگنے ہو چکے ہیں جن کی قیمت 82 روپے سے بڑھ کر اس وقت 162 روپے ہوچکی ہے۔
ظفر موتی والا کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے شرح سود میں کمی سے انکار کیا گیا ہے، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے تاجر اور مارکیٹ اس صورت حال میں اپنے پیروں پر کھڑے ہو رہے ہیں، اگر ان معاملات میں بہتری آگئی تو شرحِ سود اور مہنگائی میں کمی کے بعد ہمارے سامنے اصل تصویر آئے گی۔