زخمی فلسطینیوں کی ایئر لفٹنگ اور پاکستان میں علاج کے لیے حکومت کے اردن اور مصر سے رابطے

جمعہ 24 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان زخمی فلسطینیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے علاج کے لیے غزہ سے ریسکیو کرنے کے لیے تیار ہے، پاکستان زخمیوں کی ایئرلفٹنگ کے مسائل کو حل کرنے پر کام کر رہا ہے اور اس بارے میں اردن اور مصر کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ پاکستان نے غزہ میں ایک اسپتال قائم کرنے کی بھی پیشکش کی ہے۔

پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اس بات کا انکشاف سینیٹ میں سینیٹر مشتاق احمد کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ توجہ دلاؤ نوٹس میں وزیر خارجہ سے اس بارے میں مفصل بریفنگ طلب کی گئی تھی کہ پاکستان غزہ کے حوالے سے اور فلسطینی عوام پر مظالم کے خاتمے کے لیے کیا کوششیں کر رہا ہے۔

پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری اسرائیلی افواج کی بمباری کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا اطلاق ہوا ہے جس میں بچوں اور خواتین سمیت 14 ہزار سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔

48  روز سے جاری اس جنگ میں پہلا وقفہ پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے شروع ہوا، جس میں شمالی اور جنوبی غزہ میں جامع جنگ بندی، حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے 13 اسرائیلی خواتین اور بچوں کی رہائی اور تباہ شدہ فلسطینی علاقے میں امداد کی فراہمی شامل تھی۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہم پہلے ہی اردن اور مصر کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم نے انہیں پیشکش کی ہے کہ پاکستان ان زخمی فلسطینیوں کا پاکستان میں علاج کرنے میں خوشی محسوس کرے گا۔ تاہم، انہوں نے نشاندہی کی کہ انہیں کچھ مسائل کا سامنا ہے اور انہیں جلد از جلد حل کرنے کے لیے کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان ممالک کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں جو اسرائیل کے ساتھ رابطے میں ہیں کیونکہ اسرائیل کی اجازت بھی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصر نے اسلام آباد کو مطلع کر دیا ہے کہ اسرائیل زخمیوں کی جانچ پڑتال بھی کرتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ آیا علاج کے لیے لے جانے والے افراد میں حماس کا کوئی رکن تو شامل نہیں ہے۔

جلیل عباس جیلانی نے کہاکہ ’ہم نے یہ بھی پیشکش کی ہے کہ پاکستان وہاں غزہ میں ایک اسپتال قائم کرنا چاہتا ہے۔ لیکن انہوں نے ایک بار پھر وضاحت کی کہ غزہ کی صورت حال ایسی ہے کہ محصور پٹی میں کسی بھی ملک کے لیے صحت کی سہولت پہنچانا یا قائم کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

اس کی مثال یہ ہے کہ انڈونیشیا نے وہاں ایک اسپتال قائم کیا تھا جو اب تباہ ہو چکا ہے۔ وفاقی وزیر نے سینیٹ کو بتایا کہ یہ صورتحال ہے لیکن ہم کام کرتے رہیں گے۔

اسلام آباد کی سفارتی کوششوں کے بارے میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے میں فعال کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کا جدہ میں حالیہ اجلاس اس کی ایک مثال ہے اور پاکستان ان 8 ممالک میں شامل ہے جنہوں نے متفقہ دستاویز تیار کرنے میں مدد کی۔

پاکستان کی جانب سے ایک اور سفارتی کوشش جس پر وزیر خارجہ نے بات کی وہ اردن کی طرف سے پیش کردہ اقوام متحدہ کی قرارداد کی منظوری تھی۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ مجھے 10 سے 15 وزرائے خارجہ کے فون آئے جنہوں نے اتفاق رائے پیدا کرنے میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp