اشتعال انگیز گفتگو کے مقدمے میں مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب عدالت میں پیش نہیں ہوئیں جس پر عدالت نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جبکہ میاں جاوید لطیف سمیت دیگر شریک ملزمان نے عدالت میں پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی، پیش ہونے پر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے گئے۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل نے مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب سمیت دیگر کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ مریم اورنگزیب آج عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئیں جبکہ جاوید لطیف سمیت دیگر شریک ملزمان نے عدالت میں پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی۔
عدالت نے عدم پیشی پر مریم اورنگزیب کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جبکہ جاوید لطیف کے پیش ہونے پر ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
مزید پڑھیں
واضح رہے مریم اورنگزیب اور میاں جاوید لطیف سمیت دیگر کے خلاف اشتعال انگیز گفتگو کرنے تھانہ گرین ٹاؤن میں مقدمہ درج تھا، عدم پیشی پر مریم اورنگزیب کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔ جبکہ عدالت نے جاوید لطیف سمیت دیگر کو 9 دسمبر کو دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
اداروں میں خود احتسابی کا سلسلہ شروع ہونا احسن قدم ہے، میاں جاوید لطیف
انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ اداروں میں خود احتسابی کا سلسلہ شروع ہونا احسن قدم ہے، 2024ء کا الیکشن صاف شفاف ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف بیانیہ بنایا گیا اور انہیں چور ڈاکو کہا گیا، نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیا گیا، آج ان کرداروں کے فیصلوں کو عوام بھگت رہے ہیں۔