فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کی رہائی مئوخر کر دی ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری نہیں کی جا رہی، اس لیے یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کو فوری طور پر رہا نہیں کیا جا رہا۔
القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ ہم اس وقت تک اسرائیلی یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کو رہا نہیں کریں گے جب تک غزہ کی پٹی میں امدادی سامان کے ٹرکوں کو داخل ہونے کی شرط پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا۔
مزید پڑھیں
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک معاہدے کے تحت رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں سینیئر قیدیوں کو شامل کرنا ہو گا اس کے علاوہ امدادی ٹرکوں کو بھی داخلے کی اجازت دینا ہو گی جو شرائط میں شامل ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے حماس کو دھمکی دی ہے کہ اگر نصف شب تک یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کو رہا نہ کیا گیا تو جنگ بندی ختم ہو جائے گی اور حملے شروع کر دیں گے۔
یاد رہے کہ 4 روزہ عارضی جنگ بندی کے دوران حماس نے آج 14 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنا تھا۔
اس سے قبل گزشتہ روز 24 یرغمالیوں کو اسرائیل کے حوالے کیا گیا تھا۔ جبکہ جواب میں اسرائیل کی جانب سے 39 فلسطینیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی تھی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حماس نے کہا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے طے شدہ معاہدے پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔
یہ بھی واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل کے خلاف کیے گئے آپریشن کے بعد اسرائیلی فورسز کی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 15 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔
فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے لندن میں مظاہرہ
اِدھر فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے لندن میں رواں ماہ کے دوران دوسرا بڑا مظاہرہ کیا گیا ہے۔
مظاہرے کے کال دینے والی تنظیم ’فلسطین یکجہتی مہم‘ کا موقف ہے کہ 4 روزہ جنگ بندی معاہدہ بہت مختصر ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی کی جائے تاکہ تصادم کا سلسلہ رک سکے۔