معروف نعت خواں اور سابق پاکستانی گلوکارشاذ خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کچھ لابیزمذہب سے عقیدت رکھنے والے کرکٹرز کو کرکٹ سے دور رکھنا چاہتی ہیں،کیوں کہ ان کرکٹرز نے سارے کھلاڑیوں کو نماز پر لگا دیا ہے۔
پوڈکاسٹر اور یوٹیوبر نادر علی کے شو میں معروف نعت خواں شاذ خان نے بتایا کہ بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹا کر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بڑی غلطی کی ہے۔
نادر علی نے شاذ خان کی بات سے اتفاق کیا اور کہا کہ پاکستانیوں نے بابر اعظم کی شکل میں ایک ہیرا کھو دیا۔
ذکا اشرف کے بارے میں بات کرتے ہوئے نادر علی نے کہا کہ بطور چیئرمیں ذکا اشرف سے بہت غلطیاں ہوئی ہیں لیکن الزام صرف بابر اعظم پر آیا جو کہ غلط ہے۔
شاذ خان نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پرٹروولنگ کے سخت خلاف ہیں، انہوں نے کہا ’سوشل میڈیا پر کرکٹرز سمیت ان کے خاندان کو بھی ٹرول کرنا بہت غلط بات ہے، یہ غلط روایت بن رہی ہے۔‘
پوڈ کاسٹ کے دوران کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاذ خان نے کہا کہ ’آپ کسی کی تھوڑی سی کمزوری کی وجہ سے اس کی زندگی بھر کی محنت کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔
جس پر نادر علی نے کہا کہ کپتان ہونے کے حساب سے بابراعظم کو وقت دینا چاہیے تھا کہ وہ پاکستان کے لیے جیت کر آتے، اتنی جلدی فیصلہ کرنا ٹھیک نہیں تھا، شاید یہ سب ایک خاص لابی کے ہی کہنے پر ہورہا ہے۔
شاذ خان نے کہا کہ پاکستان میں ایک لابی ہمیشہ سے کام کرتی آ رہی ہے جو مذہب سے عقیدت رکھنے والے کرکٹرز کو کرکٹ سے دور رکھنا چاہتی ہے اور ان کو کامیاب نہیں دیکھنا چاہتی، ایک لابی مولوی کرکٹرز کے خلاف کام کر رہی ہے کیوں کہ ان کرکٹرز نے سارے کرکٹرز کو نماز پر لگا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ رہی ہے کہ ہم نے کبھی بھی اپنے اسٹارز کو اچھے طریقے سے الوداع نہیں کہا، ظہیر عباس، جاوید میاںداد، محمد یوسف، انضمام الحق کے بعد اگر کوئی ٹیکنیکل بیٹسمین آیا ہے تو وہ بابر اعظم ہے۔
’بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے دو سیمی فائنل اور ایک فائنل کھیلا، بابر اعظم نے ٹیم کو بھی نمبر ون پر پہنچایا، اس کے باوجود بابراعظم کو اتنا گندا کر دیا گیا کہ میں رویا، بابر اعظم کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔‘
شاذ خان نے سابق پاکستانی کرکٹرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کپ کے دوران سابق کرکٹرز مختلف ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر بابر اعظم کے خلاف باتیں کرتے رہے، ایسا لگتا تھا کہ بابراعظم کے خلاف لابنگ ہو رہی ہے۔
اس موقع پر نادر علی نے محمد رضوان کے حوالے سے کہا کہ محمد رضوان جس طریقے سے سنت رسولﷺپر عمل کرتے ہیں، وہ ایک عملی مسلمان ہیں۔ محمد رضوان اگر گراؤنڈ میں سجدے کرتا ہے تو ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ ہم جہاں بھی اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیں، کر سکتے ہیں۔
شاذ خان نے کہا کہ محمد رضوان سے ان کی کینیڈا میں ملاقات ہوئی، یہ ان کی رضوان سے پہلی ملاقات تھی، محمد رضوان سے اچھا آدمی انہوں نے زندگی میں نہیں دیکھا۔