یہ لوگ عمران خان اور شاہ محمود کو مہینوں تک جیل سے باہر نہیں نکلنے دیں گے، علیمہ خان

منگل 28 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے بھائی اور شاہ محمود قریشی کو مہینوں تک اڈیالہ جیل سے باہر نہیں نکلنے دیا جائے گا۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ بہت افسوس ہوا ہے کہ جیل حکام عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو عدالت میں نہیں لے کر آئے، جیل حکام نے کہا کہ ہم دونوں رہنماؤں کو سیکیورٹی وجوہات پر عدالت میں نہیں لے کر آ سکتے۔‘

علیمہ خان نے کہا کہ موجودہ صدر اور وزیراعظم کو سیکیورٹی مل سکتی ہے تو سابق وزیراعظم اور سابق وزیر خارجہ کو سیکیورٹی کیوں نہیں مل سکتی کہ وہ عدالت میں پیش ہو سکیں، جج ابوالحسنات نے دونوں رہنماؤں کو واپس جیل ٹرائل کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ اس لیے کیا جارہا ہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی جیل سے باہر نہ نکل سکیں۔ اگر یہی طریقہ جاری رہا تو ہمیں نہیں لگتا کہ یہ لوگ کئی مہینوں تک ان کو جیل سے باہر نکلنے دیں گے۔

علیمہ خان نے کہا کہ جج نے کہا ہے کہ سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کا اوپن ٹرائل ہے، سب آ سکتے ہیں، کمرہ عدالت میں 200 لوگوں کی گنجائش ہے، جب عمران خان کا سائفر کیس میں ٹرائل ہو، میڈیا والوں کو چاہیے کہ وہ وہاں موجود ہوں۔

’نواز شریف کی طرح عمران خان اور شاہ محمود کو سیکیورٹی دے کر عدالت میں پیش کیا جائے‘

اس موقع پر سابق وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہربانو قریشی نے کہا کہ سیکیورٹی تھریٹس کے نوٹیفکیشن میں ان کے والد کا نام شامل نہیں تھا اس کے باوجود آج انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

مہربانو قریشی نے کہا کہ سیکیورٹی دینا کوئی مشکل کام نہیں ہے، روٹ لگا کر ان کو عدالت میں پیش کیا جاسکتا تھا۔ بڑے سے بڑے دشتگرد کو بھی سیکیورٹی کا انتظام کر کے عدالتوں میں لایا جاتا ہے،

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کل بھی عدالت میں پیش ہوئے تھے، انہوں نے پورا ہائیکورٹ مفلوج کر دیا مگر ان کو سیکیورٹی فراہم کی گئی جو ان کا حق ہے، نواز شریف کی طرح سیکیورٹی فراہم کر کے عمران خان اور شاہ محمود کو عدالت لایا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات نے حکم جاری کیا ہے کہ سائفر کیس کی سماعت جیل میں ہوگی، جبکہ میڈیا اور فیملی ممبرز کو سماعت میں شرکت کی اجازت ہوگی۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا جیل ٹرائل اور 29 اگست کے بعد کی عدالتی کارروائی کالعدم قرار دی تھی۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت کو 4 ہفتوں میں سائفر کیس کا ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟