پنجاب میں اسموگ کے خلاف 3 روزہ اسمارٹ لاک ڈاؤن سے کیا نتائج برآمد ہوئے؟

منگل 28 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب حکومت نے اسموگ پر مختلف اضلاع میں 3 دن کے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تو اسکولوں، کالجز اور ہوٹلز سمیت مختلف شاپنگ سینٹرز کو بند کرنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے اگرچہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کو ختم ہوئے آج دوسرا روز ہے مگر لاہور فضائی آلودگی میں پھر بھی دوسرے نمبر ہے حالانکہ حکومت نے اتور کے روز مال روڑ کو عام ٹریفک کے لیے بند رکھا تھا اور اسموگ کے خاتمے کے لیے سائیکل ریلی کا اہتمام کیا تھا۔ مال روڑ کے اطرف میں تمام مارکیٹس کو بند کیا گیا تھا، اسی طرح لاہور کے مختلف علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سے نہ ہونے کے برابر تھیں۔

مارکیٹس بند ہونے سے کاروباری نقصان میں اضافہ

لبرٹی مارکیٹ یونین کے صدر کے مطابق ایک دن پوری مارکیٹ بند رہے تو کروڑوں روپے کا نقصان ہوجاتا ہے اور لاہور میں 3 دن اسمارٹ لاک ڈاؤن تھا، ہوٹلز بھی بند تھے، حکومت اگر اسطرح کاروبار بند کروا کے اسموگ ختم کرے گی تو بزنس کمیونٹی کے کاروبار تباہ ہو جائیں گے، نگران حکومت کو چاہیے کہ ماسک وغیرہ کے استعمال پر سختی سے عملدرآمد کروائے اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کا داخلہ شہر میں بند کروائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فیکٹریوں اور بھٹوں سے نکلنے والے دھویں کا خاتمہ یقینی بنایا جائے اور شہر میں روزانہ 2 بار پانی کا چھڑکاؤ کیا جائے تاکہ گرد نہ اڑے، حکومت کو کاروبار بند کرنے کے بجائے اس طرح کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، جتنی مہنگائی ہو چکی ہے اس میں اگر کاروبار بھی بند ہو گئے تو غریب کہاں جائے گا، نگران حکومت کو اپنی پالیسیوں پر غور کرنا چاہیے کیونکہ اس سے کاروباری طبقہ متاثر ہورہا ہے، حکومت الیکٹرک کار، الیکٹرک بسیں و موٹر سائیکلیں سستے داموں حکومت متعارف کروائے تاکہ فضائی آلودگی کم سے کم ہو سکے، اب تک تاجروں کو ہونے والے کروڑوں روپے کے نقصان کا کون ذمہ دار ہے جبکہ حکومت کا مؤقف ہے کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن سے اسموگ میں کمی واقع ہوئی ہے۔

فضائی آلودگی میں لاہور آج بھی دوسرے نمبر پر

پنجاب سمیت ملک کے دیگر حصوں میں اسموگ اور فضائی آلودگی پر قابو پانے کی تمام حکومتی کوششیں ناکام ہوگئیں ہیں، دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج لاہور دوسرے اور کراچی تیسرے نمبر پر ہے، لاہور کا ائیر کوالٹی انڈیکس 280 جبکہ کراچی کا 230 ریکارڈ کیا گیا۔ دوسری جانب سیالکوٹ لاہور موٹروے ایم 3 اور ایم 11 پر شدید دھند ہے اورحد نگاہ خراب ہونے کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے۔ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کا پہلا نمبر ہے۔

لاہور میں مصنوعی بارش کب ہوگی؟

چیف سیکریٹری پنجاب کے مطابق لاہور میں مصنوعی بارش برسانے کے منصوبے پر عملدرآمد کے لیے ایک ورکنگ گروپ قائم کیا گیا ہے جو متعلقہ وفاقی و صوبائی محکموں اور ریسرچ سے وابستہ عسکری اداروں کے نمائندوں پر مشتمل ہے۔ کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے پہلا ٹرائل 4 سے 6 ہفتے میں متوقع ہے، ہوائی جہاز استعمال کرتے ہوئے کیمیائی عمل کے ذریعے کلاؤڈ سیڈنگ کا زیادہ انحصارموسمی حالات، بادلوں کی تشکیل پر ہوتا ہے، کلاؤڈ آیونائزیشن کے لیے دبئی کی کمپنی سے مفاہمت کی یاداشت آخری مراحل میں ہے، اگلے 6 ہفتوں میں اس کمپنی کے فراہم کردہ 5 سسٹمز کے ذریعے لاہور میں منتخب مقامات پر کلاؤڈ آیونائزیشن کا تجربہ کیا جائے گا جبکہ لاہور میں اسموگ ریڈکشن ٹاورز کی تنصیب کے لیے ماہرین کی ٹیم اگلے ماہ چین جائے گی۔

گو کہ پنجاب حکومت اسموگ کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے مگر ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp