پی ٹی آئی چیئرمین کے لیے نامزد بیرسٹر گوہر خان کون ہیں؟

بدھ 29 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم عمران خان کی پی ٹی آئی چیئرمین شپ سے دستبرداری کے بعد بیرسٹر گوہر خان نئے چیئرمین کے لیے سامنے آ گئے ہیں۔

بیرسٹر گوہر خان نے اپنی قابلیت اور محنت سے وکالت کے شعبے میں نام بنایا۔ دلائل اور قانون پر مکمل عبور کی وجہ سے مخالف وکیل بھی ان کی قدر کرتے ہیں۔ بیرسٹر گوہر سپریم کورٹ کے جانے مانے وکیل ہیں۔ لیکن عوامی سطح پر مقبولیت تب ملی جب وہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل کی حیثیت سے عدالتوں میں پیش ہونے لگے۔

تعلیم اور وکالت کا سفر

بیرسٹر گوہر خان کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر سے ہے۔ انہوں نے وکالت کی ڈگری برطانیہ اور امریکا سے حاصل کی ہے اور سپریم کورٹ سے وکالت کا آغاز کیا۔ وہ سب سے پہلے بیرسٹر اعتزاز احسن کے چیمبر کے ساتھ منسلک ہوئے اور بہت ہی کم وقت میں اپنا الگ مقام حاصل کیا۔ گوہر خان آئینی اور الیکشن سمیت دیگر نوعیت کے کیسز میں پیش ہوتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر ہمیشہ قانون کی بات کرتے ہیں، عثمان دانش

عثمان دانش پشاور کے سینیئر کورٹ رپورٹر ہیں اور عمران خان کی جانب سے دائر کیسز کی سماعت کے دوران عدالت میں پیش ہوتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں گوہر خان کبھی کبھار پشاور ہائی کورٹ آتے ہیں اور جس دن آتے ہیں کورٹ روم بھرا ہوتا ہے۔

’گوہر خان ہر کیس نہیں لیتے، صرف اہم نوعیت کے کیسز کی پیروی کرتے ہیں۔ جب وہ آتے ہیں ان کے دلائل سننے جونئیر وکیل بھی آتے ہیں‘۔

عثمان دانش کا کہنا ہے کہ گوہر خان سیاسی طور پر تحریک انصاف سے منسلک ہیں لیکن باتوں میں ان کی سیاسی وابستگی کا بالکل اندازہ نہیں ہوتا۔ ’گوہر خان ہمیشہ قانون کی بات کرتے ہیں اور عدالت کے سامنے بھی مضبوط دلائل دیتے ہیں‘۔

ماہر قانون دان اچھے سیاستدان بھی ہو سکتے ہیں

عثمان دانش کا ماننا ہے کہ گوہر خان ایک ماہر قانون دان ہیں جو اپنے دلائل سے ججز کو قائل کر لیتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ وہ ایک اچھے لیڈر بھی ثابت ہو سکتے ہیں۔ ’گوہر خان قانون دان ہیں، معاملات کو سمجھتے ہیں۔ وہ پارٹی کو بھی بہتر طریقے سے چلا سکیں گے‘۔

سجاد مرزا بھی کورٹ رپورٹر ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ بیرسٹر گوہر خان قابل وکیل ہیں۔ لیکن سیاسی طور پر متحرک نہیں ہیں اور پارٹی چیئرمین بن کر مشکلات میں پھنسی پارٹی کو چلانا ان کے لیے کسی چیلنچ سے کم نہیں ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp