بھارتی سکھ یاتری حکومت پاکستان کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

جمعہ 1 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بابا گرو نانک کے 554ویں جنم دن کی تقریبات 25تا27نومبر ننکانہ صاحب میں منعقد ہوئیں، جہاں سکھ یاتریوں نے بابا گرونانک کے جنم دن کی مرکزی تقریب میں شرکت کی، ننکانہ صاحب میں تین روزہ تقریبات میں مذہبی رسومات ادا کرنے کے بعد لگ بھگ 3 ہزار بھارتی سکھوں سمیت تقریباً 4 ہزار یاتری پنجہ صاحب کے درشن کے لیے 28نومبر کو گردوارہ سری پنجہ صاحب حسن ابدال پہنچے۔

سکھ یاتریوں کو خصوصی بسوں کے ذریعے سخت سیکیورٹی حصار میں حسن ابدال پہنچایا گیا، جہاں ڈپٹی کمشنر اٹک راؤ عاطف رضا، ڈی پی او اٹک سردار غیاث گل خان اور اسسٹنٹ کمشنر حسن ابدال ڈاکٹر ثنا رام چند سمیت دیگر ضلعی افسران نے یاتریوں کا پرتپاک استقبال کیا، ضلعی و مقامی انتظامیہ کی جانب سے یاتریوں کو گلدستے پیش کیے گئے۔

ان تین روزہ تقریبات کے دوران سکھ یاتریوں نے پنجہ صاحب کے درشن کیے اور اپنی مذہبی رسومات ادا کیں،گردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال آنیوالے بھارتی سکھ یاتریوں نےضلعی و مقامی انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے رہائش،کھانے پینے اور سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے گرنتھی بابا پورن سنگھ جی،گریندر جیت سنگھ، کرن کور سمیت دیگر یاتریوں نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جتنا پیار پاکستان سرکار اور یہاں کی جنتا سے ہمیں ملا ہے اس کے بعد ہمیں یہ احساس ہی نہیں ہو رہا کہ ہم کسی دوسرے دیش میں آئے ہوئے ہیں، حکومت پاکستان کی جانب سے ہمیں اتنی سیکیورٹی اور پروٹوکول دیا گیا ہے جتنا آج تک کسی منسٹر کو بھی نہیں ملا ہوگا۔

بابا گرونانک کے جنم دن کی 3 روزہ تقریبات کے دوران سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے، ایک ہزار کے قریب پولیس افسر اور جوان سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دے رہے تھے، اس کے علاوہ ایلیٹ کمانڈوز کے 19تازہ دم دستے بھی گردوارے کے اطراف موجود تھے۔

سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے گوردوارہ کے گردونواح کےاندرونی اور بیرونی حصوں میں موجود تمام اشخاص پر کڑی نظر رکھی گئی، گردوارہ پنجہ صاحب کے داخلی اور خارجی راستوں کو بھی بیریئر لگا کر ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند رکھا گیا تھا۔

بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات اختتام پذیر ہونے کے بعد 30نومبر کو سکھ یاتری حسن ابدال سے کرتار پور کے لیے روانہ ہو گئے، جہاں سے بھارت سمیت دیگر ممالک سے آنے والے سکھ یاتری اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کے بعد واپس اپنے اپنے وطن روانہ ہو جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp