خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر سے تعلق رکھنے والے قانون دان گوہر خان پاکستان تحریک انصاف کے بلا مقابلہ چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں، پی ٹی آئی کے الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی نے اعلان کر دیا۔
الیکشن کمیشن کی ہدایت پر پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا انعقاد پشاور میں موٹر وے ٹول پلازہ کے قریب پولنگ سینٹر پر ہوا، جہاں موجود الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی نے بتایا کہ پارٹی ووٹرز نے آن لائن ایپ کے ذریعے انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لیا جبکہ اس سینٹر سے انتخابات کی مانیٹرنگ کی گئی۔
’ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد انٹرا پارٹی انتخابات کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے، گوہر خان اب پارٹی چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں۔‘
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے موٹر وے ٹول پلازہ پشاور کے قریب پولنگ سینٹر قائم کیا گیا تھا، جہاں پریزائڈنگ آفیسر خیبرپختونخوا علی زمان کی موجودگی میں انٹرا پارٹی انتخابات کی مانیٹرنگ کی گئی۔
انٹرا پارٹی انتخابات میں پارٹی چئیرمین کے لیے بیرسٹر گوہر خان، صوبائی صدارت کے لیے علی امین گنڈا پور جبکہ پشاور ریجن کی صدارت کے لیے عاطف خان امیدوار تھے، پارٹی ذرائع کے مطابق موجودہ قیادت تمام امیدواروں کو بلا مقابلہ منتخب کرانے کے لیے کوشاں تھی۔
مزید پڑھیں
الیکشن کمشنر پی ٹی آئی نیاز اللہ نیازی نے میڈیا کو بتایا کہ انٹرا پارٹی انتخابات میں حصہ لینے والوں کا ایک پینل تھا، تمام عہدیداروں کے بلا مقابلہ منتخب ہونے کے ساتھ انٹرا پارٹی انتخابات کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔
بیرسٹر گوہر خان پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین منتخب جبکہ عمرایوب مرکزی جنرل سیکرٹری کے عہدے پر منتخب ہوگئے، یاسین راشد صوبائی صدر پنجاب، منیر احمد بلوچ بلوچستان، علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا اور حلیم عادل شیخ سندھ کے صوبائی صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
تحریک انصاف کی سربراہی قیادت کا کوئی امیدوار اس وقت گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر منظر عام پر نہیں، ذرائع کے مطابق اگر مقابلے میں ایک سے زائد امیدوار سامنے نہیں آتے تو تم امیدواروں کے بلا مقابلہ منتخب ہونے کا قوی امکان تھا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 23 نومبر کو پی ٹی آئی کے گزشتہ سال جون میں ہونے والے انٹرا پارٹی انتخابات کو ’انتہائی قابل اعتراض‘ قرار دیتے ہوئے کالعدم کردیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے سابق حکمران جماعت کو پارٹی کا انتخابی نشان کرکٹ بیٹ برقرار رکھنے کے لیے نئے انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کے لیے 20 دن کا وقت دیا تھا۔