زندگی میں صرف وزیراعظم بننا ہی کامیابی نہیں ہے، نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

پیر 4 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ان کا کہنا تھا کہ زندگی میں صرف وزیراعظم بننا ہی کامیابی نہیں ہے، زندگی میں ایک اچھا مچھیرا بننا بھی کامیابی ہے، ایک اچھا استاد بننا کامیابی ہے، ایک اچھا سپاہی اور قلم کار بننا کامیابی ہے، کسی انسان کے اندر جو کرنے کا جذبہ ہو اس کا حصول اس کی کامیابی ہے۔

گوادر میں سمندری پانی کو قابل استعمال بنانے کے منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ جب وہ چین میں ہونے والے بیلٹ اینڈ روڑ اینیشیٹو کانفرس میں شرکت کے لیے گئے تو وہاں جابجا اردو ادب  کے مظاہر دیکھنے کو ملے، ان کی تعریف کیے بغیر ہم نہیں رہ سکتے۔

نگران وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ترقی میں بلوچستان سب سے پہلے آتا ہے، اور بلوچستان میں گوادر سب سے پہلے آتا ہے، آنے والے 10سالوں میں چین کے گرد 36  ٹریلین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری ہونے جارہی ہے، گوادر میں ترقی کی رفتار ہو سکتا ہے تیز نہ ہو لیکن یہ ترقی کا سفر اب پیچھے نہیں جائے گا، یہ آگے ہی جائے گا۔

وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی مترجم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جب دو اقوام کے درمیان رابطے کا عمل شروع ہوتا ہے تو سب سے اہم کردار زبان کا استعمال ہے۔

’میں چاہوں گا کہ پاکستان سے بھی کوئی صاحب علم مرد یا عورت سامنے آئے اور وہ ایسے ہی کاؤنٹر پاسٹ کلمات چین کے دوستوں سے بھی وصول کرے، پاکستان اور چین کے درمیان مختلف اصطلاحات استعمال کی جاتی ہیں کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے اونچی، شہد سے میٹھی ہے، یہ اصطلاحیں اس لیے استعمال ہوتی ہیں کہ اس دوستی کے اصل مقصد کو سمجھا جائے‘۔

نگراں وزیراعظم نے کہا’ جوں جوں ہم چین کی طرف جاتے ہیں یا وہ ہماری طرف آتے ہیں تو احساس ہوتا ہے کہ پاک چین دوستی کے بارے میں استعمال ہونے والے استعارے کم ہیں، قدرت نے جب زمین کا نقشہ کھینچا تو طے کیا کہ پاکستان اور چین ساتھ ساتھ رہیں گے اور وہ ازلی فیصلہ ابدی اہمیت اختیار کر گیا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ جس بردباری سے اپنے ملک و قوم کو نئے مرحلے میں لے کے جارہے ہیں، اس کے لیے ان کے اقدامات قابل دید اور قابل ستائش ہیں۔ جب چین ترقی کرتا ہے تو سب ترقی کرتے ہیں اور اس میں پاکستان سب سے پہلے آتا ہے اور پاکستان کی ترقی میں بلوچستان سب سے پہلے آتا ہے، بلوچستان میں گوادر سب سے پہلے آتا ہے‘۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا’ گوادر کی ترقی میں پینے کے پانی کا مسئلہ سب سے پہلے آتا ہے، میں یہ جانتا ہوں کہ گوادر میں پچھلے کئی سالوں سے کتنا گھمبیر مسئلہ ہے، پاک چین تعاون سے گوادر میں سمندری پانی کو صاف کرنے کے پراجیکٹ سے یہ مسئلہ کافی حد تک حل ہوجائے گا، آج گوادر میں پاک چین دوستی اسپتال کا افتتاح کیا گیا ہے، چین کے تعاون سے گوادر ایئرپورٹ بھی آپریشنل ہونے والا ہے، گوادر سے اگر فجر کو سفر شروع کریں گے تو مغرب کوئٹہ میں ہوگی، یہ سی پیک کے سبب ممکن ہوا ہے، پہلے یہ سفر 24 گھنٹے میں ہوتا تھا‘۔

انہوں نے کہا کہ گوادر کی ترقی کی رفتار ہو سکتا ہے تیز نہ ہو لیکن یہ ترقی کا سفر اب پیچھے نہیں جائے گا، یہ آگے ہی جائے گا، جو لوگ سمجھ رہے ہیں کہ وہ طاقت یا سازش سے گوادر کی ترقی روک لیں گے وہ بیچارے تاریخی غلطی کر رہے ہیں، ان کی یہ غلط فہمی جلد ختم ہونے جا رہی ہے۔

نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان اور گوادر کے دوستوں کو فائدہ یہ ہے کہ یہاں کی آبادی کم ہے اور وسائل زیادہ ہیں، آنے والے دس سالوں میں علاقے میں 36 ٹریلین امریکی ڈالرز کی تجارت چین اور اس کے ارد گرد ہوگی، ضرورت اس امر کی ہے کہ بلوچستان کے لوگ ترقی کے اس سفر کا حصہ بنیں، ہر انسان کو اللہ نے کوئی نہ کوئی ہنر دیا ہوتا ہے، کوئی ریاضی پر عبور رکھتا ہے، کسی کی رغبت سائنس کی طرف ہے، کسی کو گاڑی ٹھیک کرنے کا ہنر آتا ہے، کسی کو گاڑی چلانے کا، بہت سے لوگ جنہوں نے پی ایچ ڈی کی ہوتی ہے ، ان کو گاڑی چلانی نہیں آتی۔

ان کا کہنا تھا کہ زندگی میں صرف وزیراعظم بننا ہی کامیابی نہیں ہے، زندگی میں ایک اچھا مچھیرا بننا بھی کامیابی ہے، ایک اچھا استاد بننا کامیابی ہے، ایک اچھا سپاہی اور قلم کار بننا کامیابی ہے، کسی انسان کے اندر جو کرنے کا جذبہ ہو اس کا حصول اس کی کامیابی ہے۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے ’سمت کا تعین ہوچکا، بلوچستان میں ترقی کایہ سفرجاری رہے گا، مستقبل میں مزید مواقع پیدا ہوں گے جس سے صوبہ مزید ترقی کرے گا، ترقی کے ثمرات سے استفادہ کے لیے ہمیں تیاری کرنا ہوگی‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp