اسلام آباد میں فلسطین کانفرنس، مسئلہ کے 2 ریاستی حل کا مطالبہ مسترد

بدھ 6 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والی فلسطین کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا 2 ریاستی حل کسی صورت قبول نہیں۔ ایسی بات کرنا مقاصد تشکیل پاکستان سے انحراف ہو گا۔

اسلام آباد میں ہونے والی فلسطین کانفرنس میں جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔

جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے 2 ریاستی حل کی بات کرنا مقاصد تشکیل پاکستان انحراف ہو گا۔ قائداعظم نے اسرائیل کو یورپ کا ناجائز بچہ قرار دیا تھا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ حماس نے 7 اکتوبر کی کارروائی کر کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مطالبے میں کیل ٹھونک دی ہے اور آج فلسطین کی آزادی کی باتیں ہو رہی ہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ ہم غزہ پر اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

اسرائیل فلسطینی شہریوں پر بمباری کے بجائے میدان میں حماس کا مقابلہ کرے، مفتی تقی عثمانی

ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ فلسطین میں 2 ریاستوں کے قیام کا مطالبہ مسترد کرتے ہیں، اسرائیل شہریوں پر بمباری کے بجائے میدان میں رہ کر حماس کا مقابلہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ بندی ہمارا مطالبہ نہیں ہے، فلسطین کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی۔

مفتی تقی عثمانی نے کہاکہ جنگ بندی کے بجائے غزہ پر بمباری بند کرنے کا مطالبہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ اسرائیل سے فلسطینیوں پر مظالم روکنے کا مطالبہ ہونا چاہیے، ہم پہلے روز سے ہی اسرائیل کے وجود کو نہیں مانتے۔

مفتی تقی عثمانی نے کہاکہ خدائی امریکا کے پاس نہیں آ گئی بلکہ اللہ کے پاس ہے، سپریم پاور صرف اللہ کی ذات ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر ہم یہ فیصلہ کر لیں کہ پیٹ پر پتھر باندھ کر بھی گولیوں کا سامنا کریں گے تو امریکا سمیت دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔

بیت المقدس کی آزادی عربوں کا نہیں امت مسلمہ کا مسئلہ ہے، سراج الحق

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہاکہ فلسطین میں 20 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، ہیرو شیمیا اور ناگا ساکی سے زیادہ بارود غزہ پر برسایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام میں امریکا اور اسرائیل کے ساتھ ساتھ مسلم حکمرانوں کا بھی اتنا ہی ہاتھ ہے جو اس ظلم و ستم پر خاموش ہیں۔

سراج الحق نے کہاکہ اسرائیل غزہ میں مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، اگر ہم اس وقت خاموش رہے تو پھر اسرائیل یہیں پر نہیں رکے گا کیوں کہ وہ پہلے سے گریٹر اسرائیل کا نقشہ بنا کر بیٹھا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ آج کل کہا جاتا ہے کہ بیت المقدس کی آزادی عربوں کا مسئلہ ہے مگر میں اس سے اتفاق نہیں کرتا، یہ عربوں کا نہیں امت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے کیے گئے آپریشن کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، چند روز کی جنگ بندی کے بعد دوبارہ سے بمباری شروع کر دی گئی ہے اور اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 16 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp