جوں جوں عام انتخابات کا ماحول بنتا جا رہا ہے ویسے ہی جوڑ توڑ کے سلسلے میں بھی تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے، ملک کے دیگر صوبوں کی طرح سندھ میں بھی سیاسی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی کا گڑھ سمجھا جانے والا علاقہ لیاری کا حلقہ این اے 246 ہے جس میں پیپلز پارٹی اپنے آپ کو اتنا مضبوط سمجھتی تھی کہ عام انتخابات 2018 میں بلاول بھٹو زرداری کو یہاں سے الیکشن لڑایا گیا لیکن پھر ہوا کچھ یوں کہ اس حلقے سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے شکور شاد نے چیئرمین پی پی پی کو اپ سیٹ شکست دے کر سیٹ اپنے نام کر لی اور تحریک انصاف کا جھنڈا گاڑھ دیا۔
شکور شاد کس جماعت میں جا رہے ہیں؟
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم این اے شکور شاد نے تحریک انصاف کو چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بتایا ہے کہ شکور شاد کسی سیاسی جماعت میں نہیں جانا چاہتے بلکہ ان کا موقف ہے کہ سیاسی شخصیات کی بڑی تعداد ان کے ساتھ ہے اور وہ علیحدہ شناخت کے ساتھ انتخابات میں حصہ لیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شکور شاد کے ساتھ ملنے والوں کا تعلق سوائے جماعت اسلامی کے ہر جماعت سے ہے اور ان کا مقصد قومی اور صوبائی نشستوں پر دیگر جماعتوں کو شکست دینا ہے، شکور شاد کی جانب سے کل دیگر ارکان کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کی جائے گی جس میں تمام نام ظاہر کیے جائیں گے اور مستقبل کا لائحہ عمل بھی طے کیا جائے گا۔