الیکشن میں سیکیورٹی کے لیے فوج طلب کی گئی تو اداروں سے مشاورت کریں گے، نگراں وزیراعظم

بدھ 6 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک میں گورننس اور ٹیکس کولیکشن کے مسائل کا سامنا ہے، نگراں حکومت منتخب حکومت والے تمام ضروری کام کر سکتی ہے۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ الیکشن میں سیکیورٹی کے لیے فوج کی تعیناتی کا معاملہ آیا تو اداروں سے مشاورت کریں گے۔ سیکیورٹی صورتحال کو دیکھ کر فوج یا پولیس کی تعیناتی کا فیصلہ ہو گا۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کو انتخابی مہم سے روکنے کی کوئی شکایت آئی تو دیکھیں گے، جو لوگ 9 مئی کے واقعات میں ملوث نہیں ان پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ 18 ویں ترمیم کا کریڈٹ پیپلزپارٹی کو جاتا ہے، اس میں اگر کوئی کمی بیشی ہے تو آنے والی حکومت غور کر سکتی ہے، سیاسی جماعتیں متفق ہوں تو ترامیم کر لیں۔

انہوں نے کہاکہ بیرونی سرمایہ کاری کے لیے چین کے ساتھ 10، یو اے ای کے ساتھ 7 اور کویت کے ساتھ 10 ایم او یو سائن ہوئے، مزید ممالک کے ساتھ بھی سرمایہ کاری معاہدے کیے جائیں گے۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ سرمایہ کاری کرنے والے ممالک نے سیکیورٹی کا کوئی ایشو نہیں اٹھایا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سول ملٹری تعلقات میں فال آؤٹ کیوں ہوتا ہے میں نہیں بتا سکتا۔ چلہ کاٹنے والے سیاستدان خود اپنے حوالے سے جواب دیں۔

مہاجرین کی رجسٹریشن ہمارا اندرونی معاملہ ہے

انہوں نے کہاکہ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن ہمارا اندرونی معاملہ ہے، اب بغیر رجسٹریشن کوئی بھی ملک میں نہیں رہے گا۔

انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ آئی ایم ایف سے دوسری قسط کا معاملہ جلد حل ہو جائے گا۔

عمر رسیدہ سیاستدانوں سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ عمر کی بنیاد پر کارکردگی کا کوئی معیار طے نہیں کیا جا سکتا، امریکا سے لے کر ملائیشیا تک عمر رسیدہ سیاستدان حکمران ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایس آئی ایف سی کی کمیٹی میں فوجی افسر کی تعیناتی ضرورت کے مطابق کی گئی۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ عافیہ صدیقی کے ساتھ امریکی جیل میں کیا گیا سلوک عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، بنیادی حقوق کے حوالے سے معاملے کو خود دیکھ رہا ہوں اور ان کے وکیل سے بھی بات کروں گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp