اسلام آباد ہائیکورٹ نے انتخابی فہرستوں کی درستگی تک الیکشن کمیشن کو انتخابی شیڈول جاری کرنے سے روکنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار کو اسی حوالے سے الیکشن کمیشن میں دی گئی درخواست کو ریکارڈ پر رکھنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے شہری آفتاب عالم ورک کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہائی کورٹ کا تو اس درخواست سے کچھ لینا دینا نہیں لہٰذا آپ الیکشن کمیشن سے رجوع کریں۔
چیف جسٹس نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ الیکشن کمیشن کو دی گئی درخواست کو ساتھ لگائیں، اس پر جلد آرڈر کا کہہ دیں گے۔ عدالت نے کہا کہ الیکشن ایکٹ پڑھیں، اس میں کیا لکھا ہے کہ الیکٹورل لسٹ کس کی ذمہ داری ہے؟
مزید پڑھیں
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ نے الیکشن کمیشن کو درخواست دی تو وہ کہاں ہے، اگر ایسی کوئی درخواست دی گئی ہے تو وہ اس پٹیشن کے ساتھ لگائیں۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے، ’آپ آ گئے ہیں کہ پورے پاکستان کا ریکارڈ کھول کر بیٹھ جائیں۔‘
چیف جسٹس نے درخواست گزار سے کہا کہ اس سوال کا جواب دیں کہ انتخابی فہرستوں کی درستگی کس کا کام ہے۔ عدالت نے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن میں دی گئی درخواست کو ریکارڈ پر رکھنے کی ہدایت جاری کی۔
درخواست میں کیا استدعا کی گئی؟
گزشتہ روز شہری آفتاب عالم ورک نے افغان باشندوں کو مبینہ طور پر کثیر تعداد میں قومی شناختی کارڈ جاری کیے جانے کے پیش نظر 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات روکنے کی غرض سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک درخواست جمع کرائی تھی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں کثیر تعداد میں افغان باشندوں کو غیرقانونی شناختی کارڈ جاری کیے گئے اور ملک بھر میں افغان باشندوں کو ملک سے واپس افغانستان جانے کا حکم دیا گیا۔
درخوست میں کہا گیا کہ خبروں میں آیا ہے کہ سعودی عرب اور ملک میں ہزاروں جعلی شناختی کارڈ افغانیوں کو جاری ہوئے، غیر قانونی تارکین وطن کا نادرا ریکارڈ میں اندراج کیا گیا جو انتخابی فہرستوں میں شامل ہیں۔
مزید کہا گیا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے نام انتخابی فہرستوں میں شامل ہونا آئین کی منشا کے خلاف ہے، ایسے تمام افراد جنہوں نے فراڈ سے قومی شناختی کارڈز بنوائے ان کے نام انتخابی فہرستوں سے حذف کیے جائیں۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ غیر قانونی تارکین وطن کے نام انتخابی فہرستوں سے نکالنے کے احکامات جاری کیے جائیں، پاکستان میں رہنے والے غیرقانونی مہاجرین کے شناختی کارڈز منسوخ اور بلاک کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
درخواست گزار نے عدالت سے یہ اپیل بھی کی ہے کہ نادرا کو حکم دیا جائے کہ وہ جعلی شناختی کارڈ ڈیلیٹ کرکے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے، پٹیشن کے زیرالتوا ہوتے ہوئے الیکشن کمیشن کو شیڈول جاری کرنے سے روکا جائے۔