وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی ،اسلامی ممالک ومشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفى نے جمعے کو یوم بیت المقدس و الاقصیٰ کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔
جمعرات کو فاطمہ چرچ اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ او آئی سی کے متفقہ مطالبے کے مطابق اسرائیل پر جنگی جرائم کامقدمہ چلنا چاہیے اور اقوام متحدہ اس میں اپنا قائدانہ کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل غاصب ہے اور غاصب کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے مسیحی برادری اور پاپ فرانسس کی طرف سے فلسطینی عوام کے حق میں آواز اٹھانے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’میں چرچ میں پوپ فرانسس کے بیان پر ان کا شکریہ ادا کرنے آیا ہوں‘۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں فلسطینی بھائی خیموں کی بجائے اپنے گھروں میں آباد ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی صورتحال پر پوری پاکستانی قوم ایک ہے خواہ مسلم ہوں یا غیر مسلم اس معاملے پر سب ہی ایک ہیں۔
انہوں نےکہا کہ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین ہماری اساس ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ جمعہ 8 دسمبر ملک بھر میں یوم بیت المقدس و الاقصیٰ کے طور پر منایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ملک میں کسی کو نفرت کے بیج نہیں بونے دیں گے۔ انہوں نے مزید کہ کہ فلسطین میں مساجد کے ساتھ چرچز کو بھی نشانہ بنایا گیا، مساجد ،مدرسوں اور اسپتالوں اور اقوام متحدہ کی عمارتوں کو بھی تباہ کیا گیا اس لیے یہ جنگ نہیں بلکہ سراسر نسل کشی ہے۔
بشپ چرچ نے کہا کہ فلسطین میں کسی ایک مذہب نہیں بلکہ انسانیت پر ظلم جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم بھی اسی طرح مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں جیسے مسلم سراپا احتجاج ہے لیکن کچھ لوگ اس معاملے پر نفرت کے بیج بونا چاہتے ہیں‘۔
اس موقع پر بشپ آف اسلام آباد و راولپنڈی ڈاکٹر ارشد جوزف و دیگر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے بھی خطاب کیا۔