چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے کی گئی افغان مہاجرین سے متعلق پوسٹ کے حوالے سے نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے کہا ہے کہ انہیں لگتا ہے کہ عمران خان نے یہ ٹویٹ اس افغان حکومت کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے کی ہے جسے دنیا کا کوئی ملک تسلیم نہیں کرتا، یہ ٹویٹ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ان دہشتگردوں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے بھی کی گئی ہے جنہیں افغان حکومت پاکستان بھیجتی ہے تاکہ آئندہ انتخابات میں ایسی صورتحال پیدا کی جا سکے جس سے تحریک انصاف کو فائدہ حاصل ہوسکے۔
کوئٹہ پریس کلب میں بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرتضی سولنگی نے ایک صحافی کے ٹویٹ سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ جیل میں عمران خان کو ایسی کوئی سہولت میسر نہیں کہ وہ ٹویٹ کرسکیں، یقین نہیں کہ کوئی ٹویٹ انہوں نے خود کی ہے یا موکلوں نے کی تاہم اگر یہ ان کے دل کی آواز ہے توعمران خان کو چاہیے کہ وہ غیرقانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے بجائے پاکستان کے عوام کی ترجمانی کریں۔
افغان مہاجرین کے ساتھ روا رکھے جانے برتاؤ پر بانی چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کا جیل سے خصوصی پیغام. pic.twitter.com/zWRDzkiCct
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 7, 2023
مرتضی سولنگی نے کہا کہ عمران خان نے اپنی حکومت ختم ہونے سے پہلے کس معاہدے کے تحت اور پارلیمان سے پوچھے بغیر ٹی ٹی پی کے ہزاروں دہشتگردوں کو معاف کیا تھا، پاکستان کے عوام یہ سوال پوچھنے کا حق رکھتے ہیں کہ سوات کے قصائی کے طور پر مشہور مسلم خان اور محمود خان کو کس نے عام معافی دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ سوال ہیں جو اس ٹویٹ کرنے والوں سے پوچھنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
نگراں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی ضروریات پوری کرنا نگراں حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر 8 فروری کو ملک میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ، شفاف عام انتخابات کا انعقاد کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت محدود اختیارات اور مدت کی ہے، 8 فروری کو الیکشن ملتوی ہونے کی خبریں غلط ہیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ انتخابات میں ہر جماعت اپنے حصے کے لیے جدوجہد کرتی ہے۔ سیاسی کلچر میں مظلوم اور شکایات کرنے والے ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطالبہ اور ایک دوسرے کو طعنے دیے جاتے ہیں۔ تمام جماعتیں لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطالبہ کررہی ہیں۔ شکایات جمہوریت میں ہوتی ہیں۔ پی ٹی آئی رجسٹرڈ جماعت ہے، ان کی نمائندگی سرکاری ٹی وی پر ہوتی ہے۔
مرتضی سولنگی نے کہا کہ بلوچستان صحافیوں کے مسائل کے دور دراز علاقوں میں پی ٹی وی بولان کی نشریات پہنچائی جائیں گی اور لوگ انٹینا کے ذریعے یہ چینل دیکھ سکیں گے۔ انہوں نے کہ کہ پی ٹی وی بولان پہلے ہی بلوچی، پشتو اور براہوی زبانوں میں نشریات جاری ہیں مگر اب حکومت نے 17 دسمبر سے ہزاروی زبان میں بھی نشریات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعیت علما اسلام سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ملک کی بڑی اور تاریخی جماعت ہے، جمعیت علما اسلام کو لاحق خطرات ختم کرنا حکومتی ذمہ داری ہے۔
مرتضی سولنگی نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کی زمین کی ایک انچ پر بھی قبضہ نہیں ہونے دیں گے، ریڈیو پاکستان، پی ٹی وی کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے ان اداروں کو مضبوط کریں گے، افغان حکومت کے وزرا کے پاس پاکستانی پاسپورٹ ہونے کی خبر کی تحقیقات کی جائیں گی۔