پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر ہیگ میں یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرا کیا گیا۔
ہیگ میں پاکستان کے سفارتخانہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان کے سفیر سلجوک مستنصر تارڑ اورنیدرلینڈز کی وزارت خارجہ کے سیکریٹری جنرل پال ہیجٹس نے پاکستان اورنیدرلینڈز کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستان پوسٹ کی طرف سے جاری کردہ خصوصی یادگاری ڈاک ٹکٹ کی نقاب کشائی کی۔
اس موقع پر ڈائریکٹر ایشیا اینڈ اوشیانا ڈیپارٹمنٹ سفیر ووٹر جورجنزاورنیدرلینڈز کی وزارت خارجہ کے دیگر سینیئر افسران بھی سیکریٹری جنرل پال ہیجٹس کے ہمراہ تھے۔
پاکستانی سفیر نے مزید تعاون کی گنجائش کو اجاگر کیا
پاکستان کے سفیر سلجوک مستنصر تارڑ نے اس موقع پر اپنے خطاب میں دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعاون کی بڑھتی ہوئی رفتار اور اعلیٰ سطحی رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان میں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اورنیدرلینڈز کے وزیراعظم مارک روٹے کے درمیان نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس اور دبئی میں کاپ۔ 28 کے موقع پر ہونے والی حالیہ ملاقاتیں شامل ہیں۔
انہوں نے تجارت، اقتصادیات، آئی ٹی اور پاکستان سے افرادی قوت کی درآمد کے شعبوں میں مزید تعاون کی گنجائش کو اجاگر کیا۔ سفیرِ پاکستان سلجوق مستنصر تارڑ نے اس موقع کی مناسبت سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے مضبوط دوطرفہ تعلقات اور ان میں بہتری کے لیے سفارتخانہ پاکستان جانب سے کی جانے والی متعدد کوششوں سے آگاہ کیا۔
سیکریٹری جنرل پال ہیوتس کا سفارتی اور تجارتی تعلقات پر اطمینان کا اظہار
اس موقع پر اپنے خطاب میں سیکریٹری جنرل پال ہیوتس نے یادگاری ٹکٹ کے اجرا کو سراہااور اس کو دوطرفہ تعلقات میں ایک اہم سنگِ میل قراردیا۔ انہوں نے پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان بڑھتے ہوئے سفارتی اور تجارتی تعلقات کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اس خاص ڈاک ٹکٹ کو پاکستان کی ایک عالمی شہرت یافتہ آرٹسٹ عائشہ خالدنے ڈیزائن کیا ہے، ان کی ڈیزائن کردہ یادگاری ٹکٹ کو مختلف طبقا ت کی جانب سے سراہا گیاہے۔
سال 2023 پاکستان اورنیدرلینڈز کے سفارتی تعلقات کے 75 سال پورے ہونے کی مناسبت سے ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے، اس سال ہیگ میں سفارتخانہ پاکستان نے متعدد تقریبات کا انعقاد کیا۔
1948میں پاکستان اور نیدرلینڈز کے مابین قائم ہونے والے تعلقات مختلف شعبہ جات بشمول سیاسی، تجارت وسرمایہ کاری، سائنس اور ٹیکنالوجی، تعلیم، واٹر مینجمنٹ، موسمیاتی تبدیلی اور بین الاقوامی اداروں میں دوطرفہ تعاون کا احاطہ کرتے ہیں۔