سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا و سربراہ پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز (پی ٹی آئی پی) پرویز خٹک نے کہا ہے کہ 2018 کے انتخابات کے بعد عمران خان نے مجھے صدر مملکت بنانے کی آفر کی تھی مگر میں نے انکار کر دیا، اس کے بعد اسد قیصر کو بھی کہا گیا مگر وہ بھی انکار ہو گئے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان نے مجھے وزیراعلیٰ بنا کر کوئی احسان نہیں کیا، ان کے پاس کوئی اور آپشن ہی نہیں تھا۔
پرویز خٹک نے کہاکہ پی ٹی آئی میں ڈکٹیٹر شپ تھی، عمران خان نے عوام کے ساتھ صرف جھوٹے وعدے کیے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ عمران خان کے دور میں 2 بار جنرل باجوہ سے ملاقات کی اور توسیع کی پیشکش کی، ہمیں جو کہا جاتا تھا وہی کرتے تھے، پارٹی میں رہ کر کوئی لیڈر شپ کے خلاف کھڑا نہیں ہو سکتا۔ سیاستدان ہمیشہ موقع کی تلاش میں ہوتا ہے، مجھے جب موقع ملا تو سیاسی مستقبل کا فیصلہ کر لیا۔
سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہاکہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے۔ عمران خان کی جب سے حکومت گئی یہ ملک میں انتشار چاہتا تھا اور طاقت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کر کے صدارتی نظام نافذ کرنا چاہتا تھا۔
انہوں نے کہاکہ بلین ٹری سونامی کوئی کیس ہی نہیں، مالم جبہ کیس ہائیکورٹ نے ختم کیا، جبکہ بی آر ٹی ایشین بینک کی اسکیم تھی، میں بحیثیت وزیراعلیٰ صرف اس کے معاملات دیکھ رہا تھا۔
امریکا نے عمران خان کی حکومت کے خلاف کوئی سازش نہیں کی
پرویز خٹک نے کہاکہ امریکا نے عمران خان کی حکومت گرانے کے لیے کوئی سازش نہیں کی، چھوٹی موٹی باتیں ہوتی رہتی ہیں مگر سابق وزیراعظم نے سائفر کو پبلک کر کے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے مزید کہاکہ 190 ملین پاؤنڈ کے معاملے پر بھی ہمیں ایک بند لفافہ دکھا کر منظوری لی گئی اور بعد میں ہمیں حقائق کا پتا چلا۔
پرویز خٹک نے کہاکہ سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان سارے تقرر و تبادلے کرتا تھا۔ صوبوں کے پاس کوئی اختیار نہیں تھا اسی لیے نتائج سامنے نہیں آ سکے۔
پارٹیاں بدلنا کوئی جرم نہیں، فضل الرحمان سے اتحاد نہیں ہو گا
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پارٹیاں بدلنا کوئی جرم نہیں، میں نے صوبے کی خدمت کی ہے اور عوام کو مجھ پر اعتماد ہے۔
پرویز خٹک نے کہاکہ پی ٹی آئی میں بہت سارے لوگ ایسے ہیں جن کی اپنی کوئی حیثیت نہیں، یہ چھپتے پھر رہے ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ تحریک انصاف کی الیکشن مہم جاری ہے، کسی پر کوئی پابندی نہیں، کسی پر کوئی کیس بھی ہے تو ضمانت ہو جاتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہمیں سیٹیں جیتنی ہیں امیدوار چاہے کوئی بھی ہو، اگر میرے بیٹے کو ووٹ ملتے ہیں تو وہی کھڑا ہو گا۔
آئندہ الیکشن میں اتحاد سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری مختلف لوگوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے بات چیت جاری ہے مگر مولانا فضل الرحمان سے اتحاد نہیں ہو گا۔