وزارت مذہبی امور نے ملک بھر سے سرکاری حج اسکیم کے تحت حج درخواستوں کی وصولیوں کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے، تاہم مہنگائی کے باعث درخواستوں کی توقع سے انتہائی کم وصولیاں ہوئی ہیں، اب تک کُل کوٹے کے تقریباً ایک تہائی درخواستیں جمع ہو سکی ہیں جبکہ صرف ایک دن کی مدت باقی رہ گئی۔
پاکستان سے ہر سال لاکھوں عازمین فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب روانہ ہوتے ہیں، ماضی میں سرکاری حج کے لیے درخواستیں جمع کرانے والوں کی تعداد اتنی زیادہ ہوتی تھی کہ قرعہ اندازی کے ذریعے امیدواروں کو حج پر بھیجا جاتا تھا، تاہم اب مہنگائی کے باعث حج پر جانے والوں کی تعداد میں انتہائی کمی واقع ہوئی ہے، 15 روز میں 30 ہزار 716 درخواستیں جمع ہوسکی ہیں۔
مزید پڑھیں
سرکاری حج کوٹہ پورا نہ ہونے کے باعث وزارت مذہبی امور حکام نے درخواستیں وصول کرنے کی مدت میں اضافے پر غور شروع کر دیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ حج درخواستوں کی وصولی کی مدت ایک ہفتے سے 10 روز تک بڑھائی جاسکتی ہے۔ نگراں حکومت نے حج درخواستوں کی وصولی کے لیے 27 نومبر سے 12 دسمبر تک کا وقت دیا تھا۔
سرکاری اسکیم کے تحت مجموعی حج کوٹہ 89 ہزار 605 ہے، وزارت مذہبی امور
وزارت مذہبی امور کے مطابق سرکاری اسکیم کے تحت مجموعی حج کوٹہ 89 ہزار 605 ہے، اب تک ساڑھے 26 ہزار سے زیادہ درخواستیں وصول ہوئیں جبکہ سرکاری اسپانسر شپ اسکیم کے تحت ڈالرز میں اب تک تقریباً 1600 درخواستیں جمع کروائی گئی ہیں۔ سرکاری ریگولر اسکیم کے تحت تقریباً 65 ہزار اور اسپانسر شپ اسکیم کے تحت 25 ہزار کوٹہ رکھا گیا ہے۔
حکومت نے سرکاری اسکیم کے تحت حج اخراجات میں گزشتہ سال کی نسبت مزید کمی بھی کی ہے، حج ایک لاکھ سستا ہوا ہے اور رواں سال ایک حاجی کو فی کس قربانی کے اخراجات سمیت تقریباً 11 لاکھ روپے ادا کرنا ہوں گے۔
حکومت نے زیادہ سے زیادہ عازمین کو ٹارگٹ کرنے کے لیے کم دورانیہ کا حج متعارف کرایا ہے تاہم اس کے باوجود بیرون ملک پاکستانیوں کی سرکاری حج اسکیم میں عدم دلچسپی نظر آ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں حج اسپانسر شپ اسکیم: پاکستان غیر استعمال شدہ کوٹہ سعودی عرب کو واپس کیوں کرے گا؟
وزارتِ مذہبی امور نے گزشتہ سال 20 ہزار حج کوٹہ سعودی عرب کو واپس کیا تھا تاہم اس بار گزشتہ برس سے بھی کم درخواستیں جمع ہوئی ہیں۔