الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف درخواستوں پر سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف دائر درخواست کی سماعت چیف الیکشن کمیشن سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی۔ اس کیس میں درخواست گزاروں نے الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کےلئے پی ٹی آئی کے اندر شفاف الیکشن کمشن تشکیل دینے کی استدعا کی ہے۔
درخواست گزار اکبر ایس بابر، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان اور پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کمیشن میں پیش ہوئے۔ علی ظفر نے اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے کمیشن کو بتایا کہ کسی اور پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن اس طرح چیلنج نہیں ہوئے، ہمارے الیکشن کو کہا گیا کہ ٹھیک نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں
چیف الیکشن کمشنر نے علی ظفر سے استفسار کیا کہ آپ کیوں اتنے حساس ہورہے ہیں، 5 سال آپ نے الیکشن نہیں کروائے، ہمیں احکامات جاری کرنے پڑے تو جو الیکشن ہوئے وہ بھی شفاف نہیں۔
بیرسٹر علی طفر نے کمیشن کو بتایا کہ پشاور ہائیکورٹ نے بھی الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلہ کرنے سے روکا ہے۔
دوران سماعت ڈی جی لا نے کمیشن کو بتایا کہ الیکشن ایکٹ کہتا ہے کہ 7 روز میں انٹرا پارٹی انتخابات کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع کرائی جائیں، الیکشن کمیشن مطمئن ہوگا تو سرٹیفکیٹ جاری کرے گا، اگر الیکشن کمیشن مطمئن ہی نہیں تو سرٹیفکیٹ کیسے جاری کرے۔
پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر بولے کہ ہم چاہتے ہیں آج ہی درخواست گزاروں کے دلائل سن لیں۔
تاہم چیف الیکشن کمشنر نے ایک دن کا وقفہ رکھتے ہوئے کیس کی سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے گزشتہ روز الیکشن کمیشن کو پاکستان تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف کارروائی کرنے اور کوئی حتمی فیصلہ جاری کرنے سے روکا تھا۔ ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن سے اس حوالے سے جواب بھی طلب کیا ہے۔
اس سے قبل 8 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن دوبارہ کرانے کی اکبر ایس بابر کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف درخواستوں پر پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کیا تھا۔