وزیرِاعظم شہباز شریف نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ کی بطور گورنر بلوچستان تعیناتی کی منظوری دے دی۔
اس وقت 13 اپریل 2022 سے اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد خان جمالی قائم مقام گورنر کی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے 64 سالہ عبدالولی کاکڑ کی بحیثیت گورنر بلوچستان تعیناتی کی سمری صدر کو ارسال کردی ہے۔
1958 میں کچلاک کے سیاسی گھرانے ملک عبدالعلی کاکڑ کے یہاں پیدا ہونیوالے ملک عبدالعلی کاکڑ نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ ہائی سکول کچلاک سے حاصل کی اور سائنس کالج کوئٹہ سے ایف ایس سی کرنے کے بعد ڈگری کالج سے انجینئرنگ اور پھر بلوچستان یونیورسٹی سے 1984میں سوشیالوجی میں ماسٹرز کیا ۔
عملی زندگی کا آغاز کرتے ہوئے انہوں نے ورلڈ بنک کے ایک پروجیکٹ میں کام کیا لیکن والد کے اصرار پر باقاعدہ طور پر سیاست میں شریک ہوئے۔ بعد میں خان عبدالولی خان ، خان عبدالصمد خان شہید ، میر غوث بخش بزنجو اورسردار عطاءمنگل کے ساتھ مل کر ملکی سیاست میں ایک کلیدی کردار ادا کیا۔
اس دوران ضیاءالحق کے مارشل لا کے دوران ملک عبدالولی کاکڑ کو مچھ جیل میں رکھا گیا۔ 1996 میں پاکستا ن نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل یوتھ موومنٹ کے انضمام کے بعد بلوچستان نیشنل پارٹی نے جنم لیا۔ جس کے مرکزی صدر سردار عطاءاللہ مینگل اور ملک عبدالولی کاکڑ جونیئر نائب صدر منتخب ہوئے ۔
ملک عبدالولی کاکڑ اس وقت سے بلوچستان نیشنل پارٹی سے نہ صرف وابستہ رہے بلکہ سردار اختر جان مینگل کی بیرون ملک مقیم ہونے کے باعث زیادہ تر وقت پارٹی کی سربراہی ملک عبدالولی کاکڑ نے بطور قائمقام مرکزی صدر سھنبالی۔