سپریم کورٹ نااہلی کی مدت سے متعلق تمام مقدمات کی اکٹھا سماعت کرے گی، تحریری حکمنامہ جاری

بدھ 13 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے سابق ارکان اسمبلی کی نااہلی کی مدت سے متعلق تمام مقدمات کی ایک ساتھ سماعت کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس کیس کے زیر التواء ہونے کے عذر کو الیکشن میں تاخیری حربے کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔

سپریم کورٹ نے امام قیصرانی بنام میر بادشاہ قیصرانی انتخابی عذرداری کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ہے، جس کے مطابق سپریم کورٹ نااہلی کی مدت سے متعلق تمام مقدمات کی ایک ساتھ سماعت کرے گی، نااہلی کی مدت کے سوال والے تمام مقدمات جنوری کے آغاز پر ایک ساتھ سماعت کے لیے مقرر کیے جائیں۔

امام قیصرانی بنام میر بادشاہ قیصرانی انتخابی عذرداری کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران لیے گئے نوٹس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے تاحیات نااہلی کی مدت کے تعین کے معاملے کو لارجر بینچ کے سامنے مقرر کرنے کے لیے ججز کمیٹی کو بھیج دیا تھا۔

تحریری حکمنامے کے مطابق کیس کے زیر التوا ہونے کو الیکشن میں تاخیر کیلئے استعمال نہیں کیا جائے گا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے نشاندہی کی ہے کہ آئینی سوال والے کیس پر کم از کم پانچ رکنی بینچ ضروری ہے، کیس کمیٹی کی جانب سے تشکیل دیے گئے بنچ کے سامنے مقرر کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟