سپریم کورٹ نے سابق ارکان اسمبلی کی نااہلی کی مدت سے متعلق تمام مقدمات کی ایک ساتھ سماعت کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس کیس کے زیر التواء ہونے کے عذر کو الیکشن میں تاخیری حربے کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے امام قیصرانی بنام میر بادشاہ قیصرانی انتخابی عذرداری کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ہے، جس کے مطابق سپریم کورٹ نااہلی کی مدت سے متعلق تمام مقدمات کی ایک ساتھ سماعت کرے گی، نااہلی کی مدت کے سوال والے تمام مقدمات جنوری کے آغاز پر ایک ساتھ سماعت کے لیے مقرر کیے جائیں۔
امام قیصرانی بنام میر بادشاہ قیصرانی انتخابی عذرداری کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران لیے گئے نوٹس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے تاحیات نااہلی کی مدت کے تعین کے معاملے کو لارجر بینچ کے سامنے مقرر کرنے کے لیے ججز کمیٹی کو بھیج دیا تھا۔
تحریری حکمنامے کے مطابق کیس کے زیر التوا ہونے کو الیکشن میں تاخیر کیلئے استعمال نہیں کیا جائے گا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے نشاندہی کی ہے کہ آئینی سوال والے کیس پر کم از کم پانچ رکنی بینچ ضروری ہے، کیس کمیٹی کی جانب سے تشکیل دیے گئے بنچ کے سامنے مقرر کیا جائے۔