عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے، برینٹ خام تیل کی قیمت 73 ڈالر فی بیرل تک گر گئی ہے، اکتوبر میں خام تیل کی قیمت 94 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی۔
دوسری جانب پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں بھی کمی کا سلسلہ جاری ہے اور امریکی کرنسی کی قدر گزشتہ 4 ہفتوں میں 288 روپے 35 پیسے سے کم ہو کر 283 روپے ہو گئی ہے، خام تیل اور ڈالر کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر تجزیہ کاروں کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی ہوسکتی ہے، تاہم قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ 15 دسمبر کی رات کو اوگرا کی سمری کی روشنی میں کرے گی۔
یکم دسمبر کو بھی ڈالر کی قدر میں کمی اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ممکن تھی تاہم حکومت نے پیٹرول کی قیمت کو برقرار رکھا تھا جبکہ ڈیزل کی قیمت میں معمولی کمی کا اعلان کیا گیا تھا۔
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، برطانوی برینٹ خام تیل کی قیمت 73 ڈالر، امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 68 ڈالر فی بیرل جبکہ روسی خام تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل تک گر گئی ہے۔
مزید پڑھیں
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر 15 دسمبر تک اسی طرح ڈالر کی قدر میں کمی اور خام تیل کی قیمت میں بھی کمی کا سلسلہ جاری رہا تو 16 دسمبر سے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر تک کی کمی کی جائے گی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہو گی اور عوام کو ریلیف دیا جائے گا، قیمتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں وزارت خزانہ 15 دسمبر کو کرے گی۔
ستمبر سے پاکستان میں روپے کی قدر مستحکم اور ڈالر سستا ہو رہا تھا، انٹربینک میں ڈالر 307 روپے سے کم ہو کر 23 اکتوبر کو 275 روپے کا ہو گیا تھا، گزشتہ ہفتے سے ایک مرتبہ پھر سے ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور 289 روپے سے کم ہو کر 283 روپے کا ہو گیا ہے۔
حکومت نے 15 نومبر کو جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کیا تھا، اس وقت انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 2 سو 88 روپے 35 پیسے تھی جو کہ اب 4 روپے سے زائد کمی کے بعد 281 روپے ہو گئی ہے، دوسری جانب 15 نومبر کو عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 82 ڈالر50 سینٹ فی بیرل کے قریب تھی جو کہ 10 ڈالر کی کمی کے بعد اب 72 ڈالر 92 سینٹ تک آگئی ہے۔