حویلی لکھا اور فاضلکا 2 ایسے جڑواں شہر تھے جو سنہ 1947 میں تقسیم ہو گئے۔ حویلی لکھا پاکستان کے ضلع اوکاڑہ کی تحصیل دیپالپور کا حصہ بنا جب کہ فاضلکا بھارتی پنجاب کے حصے میں چلاگیا۔
دریائے ستلج پنجاب کے ضلع قصور سے پاکستانی حدود میں داخل ہوتا ہے۔ گزشتہ سیلاب میں جہاں پنجاب کے بہت سے علاقے زیر آب آئے وہیں حویلی لکھا کے مقامی افراد نے سرحد پار لوگوں کے لیے ایک بڑی قربانی دی۔
حویلی لکھا کے مقامی خاور عباس کے مطابق لوگوں نے فیصلہ کیا کہ ہیڈ سلمانکی کے گیٹ کھول کر پانی کو گزرنے دیا جائے۔ اس عمل سے پاکستانی پنجاب کا علاقہ تو ڈوب گیا لیکن اس سے بھارتی پنجاب کا کافی حصہ ڈوبنے سے بچ گیا۔
خاورعباس کے مطابق یہ فیصلہ انسانی بنیادوں پر کیا گیا تھا جس میں سرحد کے اِس طرف رہنے والوں نے اُس پار والوں کے لیے قربانی دی۔