کشمیر کا صرف ایک ہی حل ہے جو کشمیری چاہتے ہیں۔ انوار الحق کاکڑ

جمعہ 15 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کبھی تصور بھی نہیں کر سکتا کہ کشمیر کو پاکستان میں ضم کردیا جائے، اس قسم کی افواہیں ہمیشہ دشمن پھیلاتے ہیں۔ وہ یہی چاہتے ہیں کہ دونوں فریقوں کے درمیان شک و شبعات پیدا ہوں۔ ہم سب کا یہی فرض بنتا ہے کہ ہم ان افواہوں کا بھرپور جواب دیں۔

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے آزاد جموں و کشمیر کی جامعات کے طلبا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی تحریک ایک بہت لمبی کہانی ہے، اس تحریک سے لاکھوں شہداء کے خون جڑے ہوئے ہیں۔ پاکستان بننے کے بعد سے ہم 3 جنگیں لڑچکے ہیں، ہم ہارے ہیں یا جیتے ہیں وہ الگ بات ہے۔ لیکن ہم لڑے ہیں اور آگے بھی لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

’کشمیر کا صرف اور صرف ایک حل ہے جو کشمیری چاہتے ہیں۔‘

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ عالمی سطح پر کشمیریوں کے لیے جو ریزولوشن بنایا گیا تھا اس میں بھی یہی سوال ہونا تھا کہ کیا آپ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں ہا ہندوستان کے ساتھ، کشمیریوں کی جو مرضی ہے وہ سب کے لیے قابل قبول ہونی چاہیے۔ ہندوستان یہی تو ہٹ دھرمی دکھا رہا ہے کہ وہ آپ سے پوچھ نہیں رہا وہ کہتا ہے کہ آپ ہندوستانی ہیں جبکہ غیور کشمیری اس کی نفی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی صدا کو لے کر ہم جگہ جگہ جائیں گے ہم اپنے موقف پر قائم ہیں اور ہمیشہ قائم رہیں گے۔ اس مسئلے کا حل کشمیریوں کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے۔ کشمیریوں کے لیے آواز اٹھانا ہماری ذمہ داری ہے اور ہم اپنی یہ ذمہ داری نبھاتے رہیں گے۔

ایک طالبہ کے سوال کے جواب میں نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کی ایک مذہبی اقلیت کو راہداری کے ذریعے کرتار پور میں سہولت دی لیکن مودی نے کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنایا ہوا ہے، پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے توجہ مرکوز رکھنی چاہیے۔ اس کے حل کے لیے ایک فائنل تصفیحہ کے بعد تمام آسانیاں پیدا ہو جائیں گی۔ اگر ہندوستان کسی قسم کی راہداری بنانا چاہتا ہے تو پاکستان ویلکم کرے گا۔

’بھارت ایک ظالم فریق ہے، جو مسلمانوں کو اپنے گھروں سے نہیں نکلنے دیتا وہ راہداری کیوں کھولے گا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں آبادی کی بڑی تعداد نوجوانوں پر مشتمل ہے، میڈیکل کالجز میں طلبہ و طالبات کے مسائل حل کریں گے۔ یونیورسٹیوں کو درپیش مسائل کے حل کے کوشاں ہیں۔ داخلوں کے کوٹے کا مسئلہ باہمی مشاورت سے حل کریں گے۔

’حصول رزق کے لیے بیرون ملک جانے کو منفی نہیں لینا چاہیے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ معاشی مواقع پیدا کرنے کے لیے مربوط لائحہ عمل کی ضرورت ہے، مسائل کے حل کے لیے آزاد کشمیر حکومت سے بھرپور تعاون کریں گے۔ تعلیم کے شعبے کی بہتری پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور آگے بڑھنے کے لیے مکالمے کا فروغ بہت ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp