نگراں وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے ایتھوپیا سمیت براعظم افریقہ کے تمام ممالک کے ساتھ سفارتی، سیاسی، پارلیمانی و تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ افریقی ممالک کے ساتھ دوستانہ روابط پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہیں۔
مزید پڑھیں
ہفتہ کے روز نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے ملاقات کے دوران ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سفارت کاری کے ذریعے افریقی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات میں وسعت پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہیں۔
نگراں وزیر اطلاعات و نشریات اور ایتھوپیا کے سفیر کے درمیان ملاقات کے دوران پاکستان کی افریقی ممالک سے متعلق خارجہ پالیسی، میڈیا تعاون، دوطرفہ سیاسی، معاشی و ثقافتی تعلقات سمیت دیگر علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پرنگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان، مشترکہ تاریخی، ثقافتی اور مذہبی ہم آہنگی سے مزین برادرانہ تعلقات ہیں۔
انہوں نے پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان میڈیا کے شعبوں میں تعاون کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ذرائع ابلاغ اطلاعات تک رسائی کا اہم ذریعہ ہیں، دونوں ممالک کے درمیان میڈیا وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک کے صحافی ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں برس پاکستان سے تاجروں اور سرمایہ کاروں کے 70 رکنی وفد نے ایتھوپیا کا دورہ کیا، اسی طرح ایتھوپیا کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، دونوں ممالک کے درمیان دیگر شعبوں سمیت میڈیا اور ثقافتی وفود کے تبادلوں کو بھی فروغ دیا جانا چاہیے۔
مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ گذشتہ برسوں کے دوران ایتھوپیا کی معیشت نے شاندار رفتار سے ترقی کی جو لائق تحسین ہے۔
اس موقع پر ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایتھوپیا پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے کو بہت اہمیت دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی افریقہ سے متعلق خارجہ پالیسی کے ثمرات کے لیے پاکستان اور افریقی ممالک کے درمیان ادارہ جاتی روابط کا قیام ناگزیر ہے۔