پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے پھل، سبزی، گوشت، دودھ کی قیمتوں سمیت مسافر بسوں اور ویگنوں کے کرائے بھی بڑھ جاتے ہیں، ٹرین اور ایئرلائن ٹکٹس سمیت مال گاڑیوں کے کرایوں میں اضافے سے اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے، لیکن عموماً پیٹرول کی قیمت میں کمی کے باوجود ان ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کوئی نمایاں کمی نہیں کی جاتی۔
اب نگراں حکومت نے 16 دسمبر سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 14 روپے کی کمی کی ہے جس کے نتیجے میں مسافر بسوں اور ویگنوں کے کرایوں میں کچھ کمی ہوئی تاہم دیگر اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی، اسی طرح ٹرین اور ایئر لائن سمیت مال گاڑیوں کے کرایوں پر بھی کوئی فرق نہیں پڑا ہے۔
ملک بھر کے ٹرانسپورٹرز نے بھی بسوں کے کرایوں میں 5 سے 8 فیصد تک کمی کردی ہے، جبکہ شہروں میں رواں پبلک ٹرانسپورٹ نے بھی اپنے کرایوں میں 10 فیصد تک کمی کی ہے۔ اسلام آباد سے براستہ موٹر وے لاہور جانے والی بسوں کا کرایہ 27 سو سے کم ہو کر 26 سو روپے ہو گیا ہے، جبکہ اسلام آباد سے کراچی کا کرایہ ساڑھے 6 ہزار 350 روپے سے کم ہو کر 6 ہزار ہو گیا ہے۔
بعض ٹرانسپورٹرز کے مطابق انہوں نے کرایے بڑھائے ہی نہیں تھے اس لیے پیٹرول سستا ہونے پر کرایوں میں کمی کا بھی سوال نہیں ہوسکتا، پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والے شہریوں کے مطابق پیٹرول تھوڑا سا مہنگا ہو تو کرایوں میں 20 روپے کا اضافہ کردیا جاتا ہے، اب پیٹرول کی قیمت میں 14 روپے کمی پر کرایہ میں 10 روپے کی کمی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
سبزی اور پھل کے خریداروں کے مطابق اشیاء خورونوش مہنگی تو ہو جاتی ہیں لیکن دوبارہ سستی نہیں ہوتیں، انتظامیہ کو چاہیے کہ قیمتوں کو کنٹرول کرے، اگر چیزیں پیٹرول مہنگا ہونے کے باعث مہنگی ہوتی ہیں تو پیٹرول سستا ہونے پر اصولاً انہیں سستا بھی ہونا چاہیے۔
دارالحکومت اسلام آباد میں زندہ مرغی کے نرخ بڑھ گئے ہیں، زندہ مرغی 400 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ شیور انڈے بھی 390 روپے میں فروخت ہو رہے ہیں، پٹرول کی قیمت میں کمی سے مرغی اور انڈوں کی قیمت میں کوئی فرق نہیں دیکھا گیا ہے۔
دوسری جانب جڑواں شہروں میں دودھ فروشوں کے مطابق دودھ کی قیمتوں میں کمی نہیں کی جا سکتی، دودھ 220 روپے فی کلو میں بھی فروخت کیا جائے تو اس میں بھی نقصان ہے، دودھ اور دہی کی قیمتوں میں کمی کی گنجائش نہیں ہے۔
راولپنڈی اور اسلام آباد سے ملک کے دیگر حصوں میں اشیائے خورونوش سپلائی کرنے والی کمپنیوں نے وی نیوز کو بتایا کہ مال بردار گاڑیاں ڈیزل پر چلتی ہیں اور ڈیزل کی قیمت میں صرف 13.50 روپے کی کمی ہوئی ہے، چونکہ ڈیزل کی قیمت میں زیادہ کمی نہیں کی گئی اس لیے کرایوں میں کمی کا امکان بھی نہیں ہے۔
دال اور چاول کے کاروبار سے وابستہ آڑھتیوں نے وی نیوز کو بتایا کہ گزشتہ 4 ماہ سے ذخیرہ اندوزوں اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کی گئی کارروائیوں سے چاول اور دالوں کی قیمتوں میں 15 سے 25 فیصد کمی آئی ہے، تاہم اب پیٹرول سستا ہونے سے اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں کمی ممکن نہیں۔
پیٹرول کی قیمت میں کمی سے ایئر لائن اور ٹرین کی ٹکٹوں میں بھی تاحال کوئی کمی نہیں کی گئی ہے، ٹریول ایجنٹس اور ایئر ٹکٹنگ کے کاروبار سے منسلک ماہرین کا موقف ہے کہ ایئر ٹکٹس کا پیٹرول کی قیمت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔