پاکستان تحریک انصاف میں نئے شامل ہونے والے سینیئر سیاستدان سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ نوازشریف یا شہبازشریف نے میرے خلاف الیکشن لڑا تو ان کی ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی۔
وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہاکہ پارٹی جو کہے گی میں وہ کروں گا، اگر الیکشن میں مجھے حصہ لینے کا کہا گیا تو اس کے مطابق فیصلہ کروں گا، میرے تینوں بیٹے بھی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ میں اس وقت قوم کی خاطر لڑ رہا ہوں، جہاں بھی جاتا ہوں پی ٹی آئی کے لوگ میرا ہاتھ چومتے ہیں اور میرے ساتھ سیلفیاں لیتے ہیں۔
میں عوام کو بتاؤں گا کہ شریف فیملی نے کیا کِیا ہے
ایک سوال کے جواب میں سردار لطیف کھوسہ نے کہاکہ میں عوام کو بتاؤں گا کہ شریف فیملی نے کیسے کیسے کرپشن کی ہے، میں پیپلزپارٹی کا سیکریٹری جنرل تھا تو اس وقت ہم نے پاناما لیکس میں ان کے سب کچے چٹھے پڑھے تھے۔ عدالت اب بری کر رہی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ شریف خاندان نے ایسا کچھ نہیں کیا، انہوں نے کرپشن کی ہے اور الیکشن میں ان کو میں ننگا کروں گا۔
انہوں نے کہاکہ اسحاق ڈار نے ان کے خلاف اقبالی بیان دیا ہوا ہے کہ شریف خاندان کیسے منی لانڈرنگ کرتا تھا، کیسے کرپشن کی جاتی تھی۔
شیر افضل کی گرفتاری پر مجھے ندامت ہے
انہوں نے کہاکہ مجھے شرمندگی ہے کہ شیر افضل مروت کو لاہور میں ہائی کورٹ کے باہر سے گرفتار کیا گیا، شیر افضل کو گرفتار کر کے انہوں نے پاکستان دشمنی کی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہاکہ شیر افضل مروت کی گرفتاری سے صوبائی منافرت بڑھے گی، وفاق کو نقصان ہوگا، ہم اُدھر جائیں گے تو ہم اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھیں گے۔ کون تھا جس نے ایسا کیا، ’پی ٹی آئی کو تو اب انتخابی مہم چلانے کی ضرورت ہی نہیں، یہ خود ہماری مہم چلا رہے ہیں‘۔
پی ٹی آئی کے پاکستان کے ہر حلقے سے امیدوار ہوں گے
ایک سوال کے جواب میں لطیف کھوسہ نے کہاکہ ہمارے پورے پاکستان سے امیدوار ہوں گے، کورننگ امیدوار بھی سامنے لائیں گے، ہر امیدوار کو کہہ رہا ہوں کہ تیار رہنا کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
پرویز الٰہی کو میرے سامنے گرفتار کیا گیا میں کچھ نہ کر سکا
انہوں نے کہاکہ پرویز الٰہی کی گرفتاری سے ان کا قد بڑھا ہے، گرفتاری ایک سیاسی میڈل ہوتا ہے، اگر چھوڑ دیتے تو عوام نے یہی کہنا تھا کہ یہ تو ہمیشہ ساتھ ہی رہے۔ ’پرویز الٰہی نے اپنی سیٹ کے ساتھ سیاست بھی پکی کر لی ہے، یہ گھاٹے کا سودا نہیں ہے‘۔
پیپلزپارٹی نے مجھے خود چھوڑا
سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو میں نے نہیں چھوڑا بلکہ انہوں نے مجھے خود چھوڑا، جب انہوں نے کہہ دیا کہ مجھے نکال دیا ہے تو میں پھر آزاد ہوں۔ ’مجھے نہیں پتا آصف زرادی نے کس کے کہنے پر مجھے پارٹی سے نکالا۔ آصف زرادی عوامی نہیں پاور پالیٹکیس کرتے ہیں۔
لطیف کھوسہ نے کہاکہ پیپلزپارٹی کا اب اقتدار میں آنے کا کوئی چانس نہیں، اگر صاف اور شفاف انتخابات ہوئے تو پی ٹی آئی دو تہائی اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کرے گی۔
انہوں ںے کہاکہ ضروری ہے ملک میں فری اینڈ فیئر انتخابات کرائے جائیں، پی ٹی آئی میں اس وقت آنا میرے لیے پھولوں کی سیج نہیں، پی ٹی آئی کا حصہ اس لیے بنا کہ اس وقت ایک سیاسی جماعت کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ میں ملک میں آئین، رول آف لا اور جمہور کی بالا دستی چاہتا ہوں۔
لطیف کھوسہ نے کہاکہ عمران خان 9 مئی سے انکار کر چکے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ غیرجانبدار کمیشن بنایا جائے جو اس بات کی تحقیقات کرے کہ سیکیورٹی ادارے اُس روز کہاں تھے۔ لوگ اندر کیسے گھس آئے۔ یکطرفہ ڈرامہ کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے اس وقت ملک کا ہر شہری عمران خان کے پیچھے کھڑا ہے۔