کیا نادرا نے 18 پی ٹی آئی رہنماؤں کے شناختی کارڈ بلاک کر دیے ہیں؟

پیر 18 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیشنل ڈیٹا بیس اتھارٹی (نادرا) نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی تردید کر دی ہے۔

ترجمان نادرا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے حوالے سے چلنے والی خبر درست نہیں۔ افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔

ترجمان نے کہاکہ شناختی کارڈ بلاک کرنے کا ایک قانونی طریقہ کار ہوتا ہے۔ ابھی تک ایسی کوئی کارروائی کی گئی نا ہی وزارت داخلہ نے ایسے کوئی احکامات جاری کیے ہیں۔

یاد رہے کہ میڈیا پر خبریں گردش کر رہی تھیں کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث پی ٹی آئی کے 18 رہنماؤں کے شناختی کارڈ بلاک کر دیے گئے ہیں۔

یہ بھی واضح رہے کہ اس سے قبل 13 دسمبر کو لاہور پولیس نے چیئرمین نادرا کو خط لکھتے ہوئے پی ٹی آئی کے 18 رہنماؤں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی درخواست کی تھی۔

لاہور پولیس کی جانب سے جن 18 اشتہاری ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی استدعا کی گئی ہے ان میں مراد سعید، اعظم سواتی ، حماد اظہر، اسلم اقبال، کرامت کھوکھر، علی امین گنڈاپور، واثق قیوم عباسی، مسرت جمشید چیمہ، جمشید چیمہ، زبیر نیازی، ملک ندیم عباس، غلام محی الدین دیوان ودیگر شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

فیض حمید اب عمران خان کے خلاف گواہی دیں گے، فیصل واوڈا

پی ٹی آئی صوبے میں ایسے حالات پیدا کر رہی ہے جو گورنر راج کی راہ ہموار کرسکتے ہیں، بلاول بھٹو

وزیراعظم شہباز شریف کی ترکمانستان کے صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق

کورونا وبا: انسانیت بیچین تھی لیکن سمندری مخلوق نے سکھ کا سانس لیا

9 مئی فوج کے سینے میں زخم، فیض حمید کی سزا آنے والے فیصلوں کی ابتدا ہے، عمار مسعود

ویڈیو

کوئٹہ میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے سفری سہولت کا آغاز، گرین بس منصوبے میں پنک بسوں کا اضافہ

فیض حمید کو سزا، اگلا کون؟ عمران خان سے متعلق بڑی پیشگوئی

خضدار کی سلمٰی جو مزدوری کی کمائی سے جھونپڑی اسکول چلا رہی ہیں

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کی نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹجی کا تاریخی تناظر

سیٹھ، سیاسی کارکن اور یوتھ کو ساتھ لیں اور میلہ لگائیں

تہذیبی کشمکش اور ہمارا لوکل لبرل