ایران اقلیتوں کیخلاف پھانسی کو حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشل

ہفتہ 4 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسانی حقوق کی تنظیم ’ ایمنسٹی انٹر نیشنل ‘ نے کہا ہے کہ ایران اقلیتوں کو دبانے کے لیے پھانسی کو حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

ایرانی انسانی حقوق کی تنظیم ’ عبدالرحمن برومند سینٹر ‘ کی شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی نے کہاہے کہ ایرانی حکومت سال کے آغاز سے اب تک 94 افراد کو پھانسی کی سزا دے چکی ہے ، جن میں 14 کرد، 13 بلوچی اور ایک اہوازی شامل ہے ۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ایران نے متعدد لوگوں کو مقدمات کے انتہائی غیر منصفانہ ٹرائل کے بعد موت کی سزا سنائی ہے۔

’عبدالرحمن برومند سینٹر‘ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر رویا برومند نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی حکام خوفناک پیمانے پر سزائے موت دے رہے ہیں۔

رویا برومند کا کہنا ہے کہ ایران کے حکمرانوں کا یہ عمل زندگی کے حق پر حملے کے مترادف ہے ، حکمرانوں کا یہ طرز عمل نہ صرف نسلی اقلیتوں پر مزید ظلم کرنے کی بلکہ خوف پھیلانے کی کوشش ہے کہ اختلاف رائے رکھنے والوں کو سڑکوں پر یا پھانسی کے تختے پر وحشیانہ طاقت سے کچلا جائے گا۔

ایمنسٹی انٹر نیشنل کے مطابق ایران میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی دراصل ستمبر 2022 ء میں ایک کرد خاتون کی موت کے بعد سے بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کا بدلہ ہے کہ خفیہ طور پر بھی بہت سے افراد کو پھانسی دی گئی۔

ایمنسٹی نے کہا کہ اہوازی عرب شخص حسن ابیات کو 20 فروری کو خزستہ میں پھانسی دی گئی، اس کے دو دن بعد کرمان شاہ میں ایک کرد نامی عرش (سرکوت) احمدی کو پھانسی دی گئی۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دونوں افراد کو ’ جرم کا اعتراف ‘  کرنے کے لیے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے ڈپٹی ریجنل ڈائریکٹر، ڈیانا الٹاہاوی نے کہا ہے یہ افسوسناک ہے کہ انتہائی غیر منصفانہ ٹرائلز میں مدعا علیہان کو سزا دینے کے لیے تشدد سے جرم کا اعتراف کر کے سزائے موت دی جاتی ہے۔ دنیا کو اب ایرانی حکام پر زور ڈالنا چاہیے کہ وہ پھانسی کی سزائوں پر باقاعدہ پابندی عائد کرے ، غیر منصفانہ سزائیں اور موت کی سزائیں منسوخ کرے ۔

واضح رہے کہ  ستمبر دو ہزار بائیس میں ایک کرد نوجوان خاتون مھسا امینی ایران کے متنازعہ اسکارف قانون کی خلاف ورزی پر پولیس کے ہاتھوں قتل ہوئی تھیں ، جس کے بعد سے ایران کے تمام بڑے شہروں میں پر تشدد مظاہرے شروع ہوگئے ، جو ابھی تک جاری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp