ایئرپورٹس پر ججز اور ان کی بیگمات کی تلاشی کا معاملہ، سپریم کورٹ کا سیکریٹری ہوا بازی کے نام خط

پیر 18 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ آف پاکستان نے آفیسر محکمہ تعلقات عامہ کے توسط سے ججز اور ان کی بیگمات کو ایئرپورٹس پر تلاشی کے معاملے سے استثنیٰ قرار دیے جانے کے معاملے پر سیکرٹری ہوا بازی سیف انجم اور میجر جنرل عدنان آصف جاہ شاد ڈائریکٹر جنرل ایئر پورٹ سیکیورٹی فورس کو خط لکھ دیا ہے۔

18 دسمبر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ’ یہ آپ کے 12 اکتوبر 2023 کو لکھے گئے اس خط کا جواب ہے جو حیرت انگیز طور پر سپریم کورٹ کی موسم سرما کی تعطیلات کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ کے پاکستان سے ترکیہ جانے کے فوراً بعد میڈیا میں منظر عام پر آ گیا۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ برائے مہربانی غلط فہمیوں کو دور کرنے اور مکمل انکشاف کے بہتر مفاد میں سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے 21 ستمبر 2023 کے خط کو بھی منظر عام پر لایا جائے۔ جس میں واضح ہے کہ جسم کی تلاشی کے استثنیٰ کا اصول سپریم کورٹ نے نہیں بنایا تھا اور نہ ہی کسی قسم کا استثنیٰ مانگا گیا تھا۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے صرف ایک بے ضابطگی کی نشاندہی کی تھی، جو یہ تھی کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججوں کی شریک حیات کو جسم کی تلاشی سے استثنیٰ حاصل تھا لیکن حاضر سروس ججوں کی شریک حیات کو یہ استثنیٰ کیوں حاصل نہیں؟۔ اس بے قاعدگی کو حل کرنے کے لیے آپ کا خط وضاحت پیش نہیں کرتا ہے اور نہ ہی ’اے ایس ایف‘  اور نہ ہی حکومت پاکستان کو سیکیورٹی کی خلاف ورزی پر کوئی تشویش ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ اصل حقائق یہ ہیں کہ ’جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی پاکستان سے روانگی کے فوری بعد 66 دن پہلے لکھے گئے خط کا جواب دلچسپ طور پر اب منظر عام پر آ رہا ہے۔

دوسری بات  یہ ہے کہ ججز کی شریک حیات کو جسم کی تلاشی سے استثنیٰ قرار دیے جانے کے کوئی کارڈ موصول نہیں ہوئے ہیں۔

 تیسرا سچ یہ ہے کہ پاکستان سے روانگی سے پہلے 16 دسمبر 2023 کو مسز عیسیٰ خود اے ایس ایف کے کمرے میں گئیں اور ایک خاتون افسر نے ان کی تلاشی لی۔ ہوائی اڈے پر نصب کیمروں کے ذریعہ ریکارڈنگ اس کی تصدیق کرے گی۔ انہوں نے کوئی استثنیٰ مانگا نا ہی انہیں استثنیٰ دیا گیا۔

چھوتھی بات یہ ہے کو ’جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اسلام آباد ائیرپورٹ پر وی آئی پی لاؤنج استعمال کرنے کی پیشکش کی گئی لیکن انہوں نے انکار کردیا۔ پانچواں سچ یہ ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لگژری لیموزین کے استعمال سے بھی انکار کر دیا جو وی آئی پیز کو طیارے تک لے کر جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ