وزیرستان کے سیشن جج شاکراللہ مروت کو مسلح افراد نے اغوا کر لیا ہے۔
ڈی ایس پی حافظ محمد عدنان نے بتایا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد ٹانک اور ڈیرہ کے بارڈر پر واقع گاؤں بھگوال کے قریب سے سیشن جج کو اغوا کرکے لے گئے۔
مزید پڑھیں
حکام کا کہنا ہے کہ مسلح افراد سیشن جج کی گاڑی وہیں پر چھوڑ گئے ہیں جبکہ گارڈ کو بھی کچھ نہیں کہا گیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے نوٹس لے لیا
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے سیشن جج کے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایات جاری کی ہیں کہ فوری ان کی بازیابی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے کہاکہ کہ ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرتے ہوئے جج کو بازیاب کرایا جائے اور اس کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لائیں۔
علی امین گنڈاپور نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے۔
اِدھر پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ سیشن جج کے اغوا کا واقعہ افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ ایک انتہائی افسوسناک عمل ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جواب دیں کہ وہ امن کے قیام میں سنجیدہ کیوں نہیں ہیں۔