’اب ہم اپنے مطالبات پیش کریں گے‘، سیشن جج شاکراللہ مروت کے اغوا کی تفصیلات سامنے آگئیں، مقدمہ درج

اتوار 28 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبرپختونخوا کے علاقے ٹانک سے گزشتہ روز اغوا ہونے والے سیشن جج وزیرستان شاکراللہ مروت کے اغوا کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سیشن جج وزیرستان شاکراللہ مروت کے اغوا کا مقدمہ ڈیرہ اسماعیل خان کے تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے۔

سیشن جج کے ڈرائیور شیر علی کی مدعیت میں درج کیے گئے مقدمے میں دہشتگردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

مقدمے کے مطابق جج کی گاڑی جونہی ڈیرہ ٹانک روڈ پہنچی تو 25 سے 30 ملزمان نے اسلحہ سے لیس ہوکر روڈ کو بلاک کر رکھا تھا۔

مقدمے کے متن میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان نے جج کی گاڑی کو روک کر فائرنگ کی جس پر جج شاکراللہ اور ڈرائیور گاڑی سے اتر گئے۔

ایف آئی آر کے مطابق جونہی جج شاکراللہ اپنی گاڑی سے اترے تو ملزمان نے جج کے ڈرائیور کی آنکھوں پر کپڑا باندھا اور انہی کی گاڑی میں سوار ہوگئے۔

ایف آئی آر کے مطابق 40 منٹ کے بعد گاڑی کو روکا گیا تو اس وقت جنگل آچکا تھا، اس موقع پر ملزمان نے جج کو پینٹ شرٹ اتار کر کپڑے پہننے کو کہا اور وہ کپڑے انہی کی جانب سے مہیا کیے گئے۔

مقدمے کے مطابق جب جج نے لباس تبدیل کیا تو ملزمان نے گاڑی کو آگ لگائی اور ڈرائیور کو رہا کرتے ہوئے کہاکہ اب ہم اپنے مطالبات پیش کریں گے، اگر وہ پورے ہوگئے تو جج کو چھوڑ دیں گے ورنہ سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔

مقدمے کے مطابق ملزمان یہ کہتے ہوئے جج کو موٹرسائیکل پر بٹھا کر جنگل کی طرف روانہ ہوگئے۔

واضح رہے کہ سیشن جج شاکراللہ مروت کو گزشتہ روز ٹانک سے اغوا کیا گیا تھا تاہم ابھی تک ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp