قائد مسلم لیگ ن نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے دور میں پاکستان ترقی کی طرف گامزن تھا، بڑی تیزی کے ساتھ کام ہو رہا ہے، چلتے چلتے پاکستان کی ترقی رک گئی۔ اگر ہماری حکومت کو ختم نہ کیا جاتا تو ہم ایشیئن ٹائیگر بن چکے ہوتے۔
لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ طویل عرصے بعد ساتھیوں سے ملاقات پر خوشی ہے۔ طویل وقفے کے بعد ہم ساتھ بیٹھے ہیں، اس عرصے کے دوران کئی نشیب و فراز آئے، کچھ لوگوں نے فاصلے پیدا کروا دیے تھے۔
نواز شریف نے کہا کہ 2017 میں پاکستان سیاسی اور معاشی طور پر مضبوط تھا، 2017 میں لگ رہا تھا کہ ملک کی تعمیر نو ہورہی ہے۔ وہ ممالک جو ہم سے پیچھے تھے آج وہ ہم سے کہیں آگے چلے گئے، ہر شعبے میں تیزی سے کام ہورہا تھا، ہم نے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا، ہمارے دور میں ڈالر مستحکم رہا، ہم نے خود آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا کہ ہمیں اب ضرورت نہیں ہے، ہم نے ملک میں پہلی موٹروے کی بنیاد رکھی۔
مزید پڑھیں
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت میں دہشت گردی کو ختم کیا گیا، ہم نے ملک کو صنعتی زون بنانے کے لیے بہت کام کیا، ہم نے کبھی عوام سے جھوٹ بول کر ووٹ نہیں لیے۔ 2018 کے انتخابات میں انجینئرنگ کی گئی، ہم نے 4 سال تک ڈالر کو باندھ کر رکھا تھا، عمران خان کے حکومت میں آتے ہی ڈالر کو پر لگ گئے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ تبدیلی کی باتیں کرکے عوام کو سبز باغ دکھائے گئے، اس کے باوجود وہ جیت نہیں رہے تھے تو آر ٹی ایس بٹھا کر ان کو حکومت میں لایا گیا، سلیکٹڈ کو 4 ووٹ کی برتری سے وزیراعظم بنایا گیا۔75 برس سے یہی تماشا ریکھ رہے ہیں، آئین ٹوٹتا ہے تو ججز آگے بڑھ کر ہار پہناتے ہیں، اس کو قانونی جواز بھی دیتے ہیں کہ 3 سال تک تم آئین کے ساتھ جو مرضی کرو تمہیں اجازت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری موجودہ صورتحال کی یہی وجوہات ہیں، آئین کو ہم خود تڑواتے ہیں، اس پر مہر لگاتے ہیں، پارلیمنٹ ٹوٹتی ہے اور وزیراعظم کو جیل میں ڈالا جاتا ہے تو کہتے ہیں بالکل ٹھیک ہوا ہے۔ یہ سب کچھ ہمارے خلاف بھارت، امریکا یا افغانستان نے نہیں کیا، اپنے ملک کو اس مقام پر ہم خود لے کر آئے ہیں۔