ملائیشیا نے اسرائیل کی غزہ کے مسلمانوں پر جاری ظلم و استبداد کے باعث اسرائیل کے تمام بحری جہازوں پر اپنی بندر گا ہیں استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی۔
سی این این کے مطابق ملائیشیا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیلی شپنگ کمپنی زیڈ آئی ایم کے کسی بھی بحری جہاز کو اپنی بندرگاہوں پرلنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دے گا اور اس پابندی پرفوری عملدرآمد ہوگا۔ ملائیشیا نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ کوئی بھی بحری جہاز جو اسرائیل جا رہا ہو وہ اسے اپنے ملک میں لنگرانداز ہونے نہیں دے گا۔
ملائیشیا کی طرف سے اس اقدام کو غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں کا براہ راست ردعمل قرار دیا گیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے کہا ہے کہ یہ پابندی اسرائیل کے ان اقدامات کا ردعمل ہے جو بنیادی انسانی ہمدردی کے اصولوں کو نظر انداز کرتے ہیں اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری قتل عام اور مسلسل ظلم کے ذریعے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں یہ پابندی اسرائیل کے ان اقدامات کا ردعمل ہے جو بنیادی انسانی اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
ملائیشیا نے طویل عرصے سے فلسطینیوں کے حقوق اور مقاصد کی حمایت کی ہے۔ پاکستان، انڈونیشیا، برونائی، بنگلہ دیش اور مالدیپ کی طرح یہ بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا۔
7 اکتوبر کے بعد سے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی فوج کی بربریت کے باعثث ملائیشیا میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ انور ابراہیم اسرائیل کے خلاف سب سے زیادہ بولنے والے عالمی رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ وہ اس حوالے سے اسرائیلی حمایتی امریکا کی بھی پرواہ نہیں کرتے حالاں کہ ملائیشیا اور امریکا ایک بڑے تجارتی شراکت دار بھی ہیں۔