پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ ملک و قوم کی خدمت کی ایک پوری تاریخ رکھنے والے محب وطن شہری کے طور پر اپنے وطن کی صورتحال پر نہایت فکرمند اور تشویش میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جس جانب دھکیلا جا رہا ہے وہ سراسر تباہی اور بربادی کا راستہ ہے، مقتدرہ اور عدلیہ ان کے یا تحریک انصاف کے ساتھ نہیں، وہ پاکستان کے ساتھ بہت بڑی زیادتی کررہے ہیں۔
’آئی ایم ایف سے تعاون کا وعدہ شفاف انتخابات سے مشروط تھا‘
اڈیالہ جیل سے قوم کے نام اپنے خصوصی پیغام میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دھاندلی زدہ اور یکطرفہ انتخابات کا سب سے بڑا اور فوری اثر پہلے سے کمزور معیشت اور آئی ایم ایف کے ساتھ ملکی معاملات پر پڑے گا کیونکہ آئی ایم ایف سے تعاون کا وعدہ صاف اور شفاف انتخابات سے مشروط تھا۔
مزید پڑھیں
’پی ٹی آئی کو انتخابات سے باہر کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں‘
بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ قومی انتخابات ملک کو سیاسی و معاشی بحرانوں سے نکالنے کا پیش قیمت موقع ہے، صاف اور شفاف انتخابات سے ملک میں اس سیاسی استحکام کا دروازہ کھلے گا جو معاشی استحکام و ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے امیدواروں کی غیرقانونی پکڑ دھکڑ، ان سے کاغذات نامزدگی چھین کر اور انہیں ہراساں کرکے پی ٹی آئی اور اس کے امیدواروں کو انتخابات سے باہر کرنے کی ظالمانہ کوششیں کی جارہی ہیں۔
’سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی استحکام ممکن نہیں‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ وفاق کی علامت اور ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت کو جبراً انتخاب سے باہر کرکے سیاسی استحکام کو تباہ و برباد کرنے کی مجرمانہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام کی موجودگی میں معاشی استحکام کی توقع ممکن نہیں جس سے آئی ایم ایف پروگرام کی کامیاب تکمیل کے مواقع کم سے کم تر ہوتے جائیں گے۔
’عوام غصے کی حالت میں ہیں‘
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت عوام کو ووٹ کی پرچی کے ذریعے اپنی رائے کے اظہار اور حکومت کے انتخاب کا موقع فراہم کرتی ہے مگر پچھلے 20 ماہ میں بنیادی آئینی حقوق کی بدترین پامالیوں، ناکام ترین حکومتوں کی تباہ کن معاشی و انتظامی پالیسیوں اور شہری و سیاسی آزادیوں کے سلب کیے جانے پر عوام شدید غم و غصہ کی حالت میں ہیں۔
’عوام کو آئینی اظہار کا موقع نہ ملا تو مہلک نتائج برآمد ہوں گے‘
عمران خان نے کہا کہ آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوری اقدار پر کامل یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر تحریک انصاف نے عوام کے غصے کو پرامن سیاسی سرگرمیوں کے ذریعے دستوری طریقے سے سنبھالا اور ملک کو انتشار سے بچائے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آزادانہ، منصفانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات کے ذریعے عوام کو اپنے جذبات کے آئینی اظہار کا موقع نہ دیا گیا تو اس سے نہایت مہلک نتائج برآمد ہوں گے۔