آسڑیلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے آئی سی سی کی جانب سے فردِ جرم عائد کیے جانے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ غزہ کے ساتھ مذہبی یا سیاسی نہیں بلکہ انسانی بنیادوں پر اظہار یکجہتی کیا۔ میرا کوئی خفیہ ایجنڈا نہیں بلکہ میں نے انسانی حقوق کی بات ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے ویڈیو بیان میں عثمان خواجہ نے کہا کہ میرا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، جوتوں کے اوپر غزہ کے بارے میں جو لکھا وہ میرے جذبات کی ترجمانی تھی۔ آئی سی سی کے چارج پر کرکٹ آسٹریلیا سے بات چیت کی ہے، ماضی میں کھلاڑیوں نے آئی سی سی کی اجازت کے بغیر بازو پر پٹیاں باندھیں، بلے پر اسٹیکر لگائے تب کوئی ایکشن نہیں ہوا، جو سلوک دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ کیا گیا وہی میرے ساتھ بھی ہونا چاہیے۔
An emotional Usman Khawaja addresses why he’s speaking up for human rights issues this summer ☮️ #AUSvPAK pic.twitter.com/3QDjUWpjgG
— cricket.com.au (@cricketcomau) December 22, 2023
عثمان خواجہ نے کہا کہ کرکٹ آسٹریلیا نے میرا ہر محاذ پر ساتھ دیا ہے۔ میں آئی سی سی کے ہرقانون کی پاسداری اور احترام کرتا ہوں، میں بازو پر سیاہ پٹی دوبارہ نہیں پہنوں گا، مجھے صرف معصوم مرتے بچوں کی ویڈیوز نے جھنجھوڑا تھا، میں جب معصوم بچوں کو مرتے دیکھتا ہوں تو مجھے اپنی بیٹی نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اس پر بولنا میری ذمہ داری ہے۔ ہم ایک خوبصورت ملک میں رہتے ہیں۔ میں خوش قسمت ہوں کہ میں آسٹریلیا میں رہتا ہوں۔ میں باہر گھوم پھر سکتا ہوں، کسی چیز کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔ میرے بچے بھی ایسا ہی کر سکتے ہیں۔ میں باقی دنیا کے لیے بھی یہی چاہتا ہوں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق آسٹریلیا کے عثمان خواجہ نے کہا ہے کہ بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر میچ کھیلنا سیاسی پیغام نہیں بلکہ ’ذاتی سوگ‘ تھا اور وہ اس حوالے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے فیصلے کو چیلنج کریں گے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اسرائیلی مظالم کے شکار فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاج پر آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ کی کیا سرزنش کی؟
عثمان خواجہ نے پرتھ میں پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے دوران بازو پر سیاہ پٹی باندھی جس پر انٹرنیشنل کرکٹ کی گورننگ باڈی نے ان پر فرد جرم عائد کی ہے۔ آئی سی سی نے کہا تھا کہ عثمان خواجہ نے پرتھ میچ میں سیاہ پٹی پہننے سے پہلے اس کی کی منظوری نہیں لی تھی۔ ان پر لباس اور سازوسامان کے ضوابط کی شق ’ایف‘ کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
کونسل کا کہنا تھا کہ عثمان نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران ایک ذاتی پیغام (آرم بینڈ) ڈسپلے کرنے کے لیے کرکٹ آسٹریلیا اور آئی سی سی کی پیشگی منظوری نہیں لی تھی جو ایک اور خلاف ورزی ہے۔ یہ معاملہ وقت سامنے آیا تھا جب خواجہ نے اپنے جوتوں پر لکھا تھا ’آزادی ایک انسانی حق ہے‘ اور ’تمام زندگیاں برابر ہیں‘۔
خواجہ کو خبردار کیا گیا کہ اگر انہوں نے یہ جوتے آئندہ کسی ٹیسٹ میچ کے دوران پہنے تو انہیں آئی سی سی کی جانب سے سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔