عدالتوں کا احترام ہے مگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر تشویش ہے، ملک احمد خان

ہفتہ 23 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام ہے مگر فیصلے پر تشویش ہے، سائفر کیس فیصلے پر چند اہم سوالات اٹھے ہیں، سائفر کو بنیاد بنا کر ماضی کی حکومت نے سیاست کی۔ تحریک انصاف کو بند لفافوں سے بڑی رغبت ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے کہا کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے سائفر کیس کافیصلہ دیا، بطورسیاسی رکن  فیصلے کے بعد میرے کچھ سوالات ہیں، عدالتی فیصلہ صرف ضمانت تک رہتا ہے تب بھی  سوال اٹھتا ہے، سائفر معاملہ اٹھا کر جلسوں میں تقاریر کی گئیں، قاسم سوری نے بطور ڈپٹی اسپیکر سربمہر لفافہ لہرایا۔

’قاسم سوری نے کہا یہ لفافہ چیف جسٹس کو بھیج رہے ہیں، پی ٹی آئی نے ایک دوست ملک پر بھی الزام لگایا۔‘

انہوں نے سائفر معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ قاسم سوری نے سرد مہر لفافے کو لہرایا اور کہا رولز آف پروسیجر کچھ بھی کہیں لیکن لفافہ لہرا کر اجلاس کو برخاست کر دیا، اسٹیبلشمنٹ کو بھی سائفر معاملے پر گھسیٹا گیا، ایک جعلی خط کے ساتھ سربمہر لفافے کے ساتھ آئین کی خلاف ورزی کرتا ہے، اس اجلاس کو برخاست کر دیتا ہے سپریم کورٹ میں فیصلہ کیا جس میں کہا گیا یہ پریکٹس خوفناک ہے۔

ملک احمد خان نے کہا کہ عدالت کہتی ہے معاملے پرآفیشل سیکرٹ ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوتا، سائفر پر کابینہ میں اجلاس بلایا گیا تھا، سائفر کوبنیاد بناکر گزشتہ حکومت نے سیاست کی تھی۔ ملک میں آئین صرف آمر نہیں توڑتے، پی ٹی آئی دورمیں صدر نے فوری طور پراسمبلی تحلیل کردی تھی وہ آئین توڑنا نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسی سلسلے میں سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان پر آڈیو لیک مقدمہ چل رہا ہے، گزشتہ روز  پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دیا گیا، جب سیاسی جماعت کالعدم ہوگی تو الیکشن کمیشن اس کو کیسے نشان دے گا؟

ان کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی 9 مئی واقعات میں ملوث ہیں، 9 مئی واقعہ دانستہ طور پر کیا گیا۔ توڑ پھوڑ اور پرتشدد مظاہروں کے لیے باقاعدہ ٹرین شدہ لوگوں کو بلایا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp