پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز (پی ٹی آئی پی) کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ملک میں انتشار پھیلانے کے ذمہ دار، نئے پاکستان کے نام پر میرے جیسے شخص کو بھی بیوقوف بنا دیا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز انتخابات میں بھرپور حصہ لے رہی ہے، خیبرپختونخوا کے 60 سے 70 فیصد حلقوں میں ہمارے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں، اس کے علاوہ کچھ ہمارے دوست آزاد الیکشن لڑ رہے ہیں جو ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ عمران خان سمیت اس ملک پر حکومت کرنے والے تمام سیاستدان قوم کے مجرم ہیں، ان سے سوال کیا جائے کہ ملک نے ترقی کیوں نہیں کی، آج بنگلا دیش بھی ہم سے آگے نکل گیا ہے۔
پرویز خٹک نے کہاکہ ہمیں نئے پاکستان میں کچھ نظر نہیں آیا، اچھے بھلے چلتے ہوئے ملک کو بھی بگاڑ کر رکھ دیا، کہا جا رہا تھا کہ ملک میں ڈالر آئیں گے، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے مگر عملی طور پر کچھ بھی نہ ہو سکا۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی سے کسی نے بلے کا انتخابی نشان نہیں چھینا بلکہ یہ سب ان کے اپنے کرتوتوں کی وجہ سے ہوا ہے، انہوں نے انٹراپارٹی انتخابات ہی ٹھیک نہیں کرائے تھے۔
سربراہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے کہاکہ عمران خان ایک ڈکٹیٹر ہے، مجھے جب دوسری مرتبہ وزیراعلیٰ بنانے سے انکار کیا تو میں نے کچھ شرائط رکھیں جس کی بنیاد پر وزیر داخلہ بنانے کا وعدہ کیا مگر بعد میں انکار کر گیا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے مجھے صدر مملکت بنانے کی آفر کی مگر میں نے انکار کر دیا اور اس موقع کی تلاش میں تھا کہ جب بھی موقع ملے گا تو بدلہ ضرور لوں گا۔
پرویز خٹک نے کہاکہ عمران خان ہر کسی کو استعمال کرتا ہے، آج کل وکیلوں کو استعمال کر رہا ہے اور جب وقت آئے گا تو کسی کی حیثیت نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہاکہ بیرسٹر گوہر کو تو ہم نے پارٹی میں شامل کیا تھا، کیا جماعت میں کوئی اور ایسا شخص نہیں تھا جس کو قیادت سونپی جاتی مگر وہ کسی کو آگے آنے ہی نہیں دینا چاہتا۔
پی ٹی آئی کی حکومت عمران خان نہیں اعظم خان چلاتا تھا
سربراہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت عمران خان نے اعظم خان چلاتا تھا اور آج گواہ بھی بن گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ عمران خان نے اپنی گرفتاری کی صورت میں فوجی تنصیبات پر حملے کے لیے الگ ٹیم بنائی ہوئی تھی جس کا ہمیں کوئی علم نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں انتخابات جیتنے کی صورت میں وزیراعلیٰ خود بنوں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان نے جب گزشتہ برس نومبر میں دھرنے کا اعلان کیا تو ہمیں کہا گیا تھا کہ دھرنا ملتوی کر دیں یا تاریخ آگے کر دیں مگر یہ شخص نہیں مانا۔
ایک سوال کہ دھرنے کا اعلان کرنے کے موقع پر شاہ محمود کو کال کس کی آئی تھی جس پر عمران خان نے کہاکہ تھا کہ رہنے دو؟ پرویز خٹک نے کہاکہ جنرل باجوہ کی کال تھی اور وہی کالز کرتے رہتے تھے۔